پاکستان نے انڈونیشیا میں ہونے والی چھٹی ایشین اوپن (کیوروگی) تائیکوانڈو چیمپئن شپ میں شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے چیمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔ یہ کامیابی پاکستان کی تائیکوانڈو تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، جس میں پاکستانی کھلاڑیوں نے مجموعی طور پر 3 گولڈ، 3 سلور، اور 2 برانز میڈلز جیتے۔ چیمپئن شپ کے دوران، جمعرات کو 58 کلوگرام کیٹیگری کے فائنل میں پاکستان کے ہارون خان نے اپنے ہم وطن ابوبکر کو شکست دے کر گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔ یہ مقابلہ سنسنی خیز انداز میں ہوا، جہاں ہارون نے 4-6 اور 7-9 سے کامیابی حاصل کی۔ اسی کیٹیگری میں ابوبکر نے سلور میڈل حاصل کیا، جو ان کی شاندار کارکردگی کی عکاسی کرتا ہے۔
اسی طرح، خواتین کی 73 کلوگرام کیٹیگری کے فائنل میں منیشا علی نے انڈونیشیا کی پیرماتا ساری کو شکست دے کر گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔ منیشا نے اس مقابلے میں 1-4 اور 2-8 کی شاندار فتح حاصل کی، جو ان کی مہارت اور عزم کی دلیل ہے۔پاکستان کے دیگر کھلاڑیوں کی کارکردگی بھی شاندار رہی۔ 54 کلوگرام کیٹیگری میں شاہ زیب نے گولڈ میڈل جیتا، جبکہ حمزہ عمر سعید اور احتشام الحق نے 87 پلس کلوگرام کیٹیگری میں سلور میڈلز اپنے نام کیے۔ مظہر عباس نے 80 کلوگرام کیٹیگری میں برانز میڈل جیتا، جبکہ خواتین کی 73 کلوگرام کیٹیگری میں ملیحہ علی نے بھی برانز میڈل حاصل کیا۔چیمپئن شپ میں پاکستان نے پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ قازقستان اور ملائشیا کی ٹیمیں بالترتیب دوسری اور تیسری پوزیشن پر رہیں۔
پاکستانی ٹیم کی بہترین کارکردگی کو دیکھتے ہوئے انہیں "بیسٹ ٹیم” کا ایوارڈ دیا گیا۔ اس ایونٹ میں شاہ زیب کو چیمپئن شپ کا بہترین کھلاڑی اور یوسف کرامی کو بہترین کوچ کے اعزازات سے نوازا گیا۔ پاکستان تائیکوانڈو فیڈریشن کے صدر لیفٹیننٹ کرنل راجہ وسیم احمد، سی ای او عمر سعید اور پیٹرن ان چیف کووبونگ کم نے اس تاریخی کامیابی پر کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ کامیابی پاکستانی تائیکوانڈو کے روشن مستقبل کی نوید ثابت ہوگی۔یہ شاندار کامیابی نہ صرف کھلاڑیوں کے لیے بلکہ پورے پاکستان کے لیے ایک فخر کا لمحہ ہے، جو عالمی سطح پر پاکستان کی تائیکوانڈو کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہے۔
Shares: