غزہ کے بعد مغربی کنارے پر بھی اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری ہیں-
باغی ٹی وی : ، طولکرم پر 15 گھنٹے مسلسل بمباری سے شہر کا انفرااسٹرکچر تباہ ہو گیا جبکہ طولکرم کے پناہ گزین کیمپ میں گھر پر ڈرون حملے سے 7 فلسطینی شہید ہوگئے،مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج کی چھاپا مار کارروائیوں کے دوران 2 بچوں سمیت 31 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا یہاں تک کہ ایمبولینس میں جانے والے زخمی کو بھی حراست میں لے لیا گیا مغربی کنارے میں فضائی حملوں چھاپوں اور گرفتاریوں سمیت دیگر کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے اسرائیلی بلڈوزروں نے 70 سے زائد گھروں اور 80 دکانوں کو مسمار کر دیا۔
اسرائیلی افواج کی جانب سے جبالیہ میں 12 رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں مزید 31 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے، خان یونس میں گھر پر اسرائیلی بمباری سے ایک ہی خاندان کے 10 افراد شہید ہوگئے، غزہ میں مسلسل 39 ویں روز جاری اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے مزید فلسطینیوں کی شہادتوں کے بعد شہدا کی تعداد 11 ہزار 500 سے متجاوز ہو چکی ہے۔
حماس کی حمایت کرنے والوں کو ختم کردینا چاہئے، اسرائیلی وزیر
غزہ کا سب سے بڑا ‘الشفاء ہسپتال’ اب کسی چار دیواری کے اندر اور فوجی محاصرے میں ایک یا ایک سے زائد اجتماعی قبروں کا گہوارہ بن جائے گا، منگل کے روز اسرائیلی فوج کے محاصرے میں اور اسرائیلی نشانچی کی گولیوں کی زد میں الشفاء ہسپتال کے اندر زندہ فلسطینی اجتماعی قبر کو کھودنے میں ہی مصروف تھے۔
ہسپتال کے اندر داخل زخمیوں کی صورت ہلاک ہو جانے والوں کے علاوہ ان ہلاک ہو چکے فلسطینیوں کی بھی ایک بڑی تعداد اب بے گور وکفن لاشوں کی صورت میں موجود ہے، ان میں بچے بھی ہیں، عورتیں بھی فلسطینی بوڑھے اور جوان بھی، شامل ہیں ،کئی ایسے بھی اب زندوں میں شامل نہیں جو زندہ رہ سکنے کی امید لے کر ہسپتال کو پناہ گاہ سمجھ کر یہاں پہنچے تھے مگر یہیں وہ جاں بحق ہو گئے۔
یرغمالیوں کی رہائی کیلئے اسرائیلی خاندانوں کا نیتن یاہو کے گھر کی جانب مارچ
پچھلے کئی دنوں سے ہسپتال میں موجود ان کی لاشیں اور اس میں ہر روز ہونے والے اضافے کے باوجود انہیں ہسپتال سے باہر لے جا کر تدفین کی صورت پیدا کرنا ممکن نہیں رہا ہے اب زندہ رہ گئے مگر موت کے سائے میں پڑے ان کے فلسطینی بھائی منگل کے روز انہی کے لیے اجتماعی قبرتیار کر رہے تھے۔
اسرائیلی فوج نے الشفاء ہسپتال کو یہ کہہ کر پورا غزہ تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ گھیرے میں لے رکھا ہے کہ اسے ابھی بھی خوف ہے کہ حماس کے جنگجو ہسپتال سے نکل کر حملہ کر دیں گے اس لیے وہ ہسپتال کو حماس کے ہیڈ کوارٹر کے طور پر بیان کر رہا ہے حماس اس الزام کی تردید کرتی ہے۔
غزہ الشفاء اسپتال میں نوزائدہ بچے خطرے سے دوچار
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے زیرِ انتظام پارلیمنٹ اور دیگر سرکاری اداروں پر قبضے کا دعویٰ کر دیا اسرائیلی افواج کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں تیسرے بڑے پناہ گزین کیمپ الشاطئی پر بھی قبضے کا دعویٰ کیا گیا تاہم حماس نے اسرائیلی فوج کے دعوے مسترد کر دئیے،حماس کا کہنا تھا کہ خالی اور پہلے سے تباہ کی گئی عمارتوں پر خیالی قبضے کا اسرائیلی دعویٰ فتح ظاہر کرنے کی ناکام کوشش ہے۔