7 سالہ بچی کے قتل میں نامزد ملزمہ کو جیل بھیج دیا گیا
7 سالہ بچی کو آگ لگا کر قتل کرنے کے الزام میں نامزد ملزمہ کو جیل بھیج دیا گیا.
اس اندوہناک واقعے میں ملوث ملزمہ اور ایک نامعلوم شخص کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم اب انہین ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ ملک عمران نے خاتون ملزمہ ربعیہ بی بی کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا.
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد کے تھانہ کرپا میں پڑوسی خاتون اور نامعلوم نوجوان کیخلاف بچی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیاتھا۔ باغی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں انسانیت سواز واقعہ پیش آیا تھا جہاں 7 سالہ بچی کو آگ لگا کر قتل کردیا گیا تھا.
اس وقت کی میڈیا رپورٹس کے مطابق: اسلام آباد کے تھانہ کرپا میں پڑوسی خاتون اور نامعلوم نوجوان کیخلاف بچی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، والد نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ میری والدہ اور بیوی ختم قرآن پر گئیں تو ساتھ بیٹی مائرہ بھی گئی ہوئی تھی، واپسی پر بیٹی چھت پر چڑھ گئی تو اچانک جلنے کی بو آئی.
تاہم چھت پر جاکر دیکھا تو بستر کو آگ لگی تھی لیکن وہاں بیٹی موجود نہیں تھی۔ والد نے مزید بتایا کہ بعد ازاں بیوی کے تلاش کرنے پر بچی کی چلی ہوئی لاش پانی کی ٹینکی سے ملی۔ پولیس کے مطابق بچی کے والد نے پڑوسی خاتون پر بچی کو جلا کر قتل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چھت سے پڑوسی خاتون کو سڑک کی طرف بھاگتے دیکھا جبکہ اس کے ساتھ ایک نامعلوم لڑکا بھی موجود تھا.
ذرائع کے مطابق اس کیس میں دوقسم کے شبہات ہیں اول یہ کہ زیادتی کے بعد آگ لگا کر قتل کیا گیا دوئم کسی اور چیز سے آگ لگی ہو جیسے بستر کو لگی ہوئی تھی تاہم ابھی کچھ وضح نہیں ہوسکا.
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے تین افراد کے خلاف ایک شادی شدہ خاتون سے زیادتی کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔ اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ میں متاثرہ خاتون کی جانب سے ایف آئی آر درج کرائی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ ’خاتون کرائے کا مکان حاصل کرنے کی خواہش مند تھیں کہ سعد نامی شخص نے انھیں کال کی کہ میں نے آپ کے لیے مکان ڈھونڈا ہے آ کر دیکھ لیں۔ متاثرہ خاتون شام سات بجے اپنے ایک بچے کے ہمراہ کشمیر ہائی وے اور کلب روڈ کے سنگم پر واقع کشمیر چوک پہنچی جہاں سے ملزم انھیں اپنے گھر لے گیا۔‘
ایف آئی آر کے مطابق ’ملزم سعد نے بچے کو دوسرے کمرے میں بند کر کے شام سات بجے سے رات 11 بجے تک خاتون کو متعدد مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنایا اور گلے سے سونے کی چین بھی چھین کر اتار لی۔‘11 بجے ملزم سعد نے اپنے دوست عبداللہ کو بلایا اور اس نے رات 11 سے دو بجے تک خاتون کے ساتھ زیادتی کی۔ جس کے بعد ان دونوں نے اپنے ایک تیسرے نامعلوم دوست کو بلایا۔ اس نے بھی خاتون سے زیادتی کی۔
متاثرہ خاتون کے مطابق ملزمان نے صبح سات بجے انہیں وہاں سے باہر نکالا اور دھمکی دی ’اگر کسی کو بتایا تو بچے سمیت جان سے مار دیں گے۔‘ ایف آر میں لکھا ہے کہ ’ملزمان نے اگلے روز پھر متاثرہ خاتون کو فون کر کے بلایا اور نہ آنے کی صورت میں قتل کی دھمکیاں دیں جس کے بعد متاثرہ خاتون پولیس سٹیشن پہنچی اور ایف آئی آر درج کرائی۔