وفاقی وزیر ریلوے کی ایک سال میں بس ہو گئی ،نئی ٹرینیں نہ چلانے اور پرانی بند کرنے کا اعلان کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے لاہور میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں کوشش کےباوجود ریلوے کے محکمے سے گروپ بندی ختم نہیں کر سکا ،محکمہ ریلوے میں گروپ بندی ختم نہ ہوئی تو باہر سے ڈیپوٹیشن پر لوگ آئیں گے ہم کوئی نئی ٹرین نہیں چلا رہے تاہم مختلف لائنز پر ٹرینیں چلانے کی اسٹڈی کررہے ہیں .
شیخ رشید کی کارکردگی باغی ٹی وی سامنے لے آیا، 136 مسافر ٹرینوں میں سے 72 ٹرینیں خسارے میں
شیخ رشید احمد کا مزید کہنا تھا کہ ٹرینوں کے شیڈول میں کافی بہتری آگئی ہے ،ایک ٹرین کی تاخیر سے 138ٹرینیں متاثر ہوتی ہیں،مزید نئی ٹرینیں نہیں چلائیں گے .،40 فیصد سے کم آمدن دینے والی ٹرینیں بند کریں گے،کراچی میں مزید بارشیں نہ ہوئیں تو ٹرینوں کے اوقات میں بہتری آجائے گی .
قومی اسمبلی اجلاس، ایک سال میں ریلوے کے کتنے حادثے ہوئے؟ رپورٹ پیش
باغی ٹی وی کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلوے کی پاکستان میں کل 136 مسافر بردار ٹرینیں چل رہی ہیں جن میں آدھے سے زیادہ ٹرینیں خسارے میں چل رہی ہیں۔ 72 ٹرینیں خسارے میں ہیں جن میں سے بارہ موجودہ دور حکومت میں چلائی گئی ہیں جبکہ ساٹھ سابقہ ادوار میں چلائی جانے والی ٹرینیں ہیں۔ دستاویزات کے مطابق 64 ٹرینیں منافع میں چل رہی ہیں ۔منافع میںچلنے والی گاڑیوں میں نئی چلائی گئی ٹرینیوں میں 6اور سابقہ ادوار کی 58مسافر ٹرینیں شامل ہیں ۔میانوانی سے لاہور(آپ اینڈڈاؤن) ٹرین جن کا حال ہی میں افتتاح کیا گیا ہے ان کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ خسارے میں ہیں یا منافع میں چل رہی ہیں۔