9 خصوصی اقتصادی زونز پر کام جاری. احسن اقبال

عمران خان نے کبھی یو سی نہیں چلائی اس کے سپرد ملک کردیا گیا
0
75
Ahsan Iqbal

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ خصوصی اقتصادی زونز ( ایس ای زیڈز) چینی سرمایہ کاروں کو ان مراعات سے فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم کریں گے جو پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے پیش کرتا ہے۔ چین کے حالیہ دورہ کے بعد خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہم 9 خصوصی اقتصادی زونز پر کام کر رہے ہیں۔ جبکہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون کا افتتاح اس ماہ کے آخر میں کیا ہوجائے گا۔ اسی طرح سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں دیگر اقتصادی زونز بھی ترقی کے مراحل میں ہیں۔ پاکستان کو سستی لیبر فورس کا بڑا فائدہ ہے۔ چین میں، بہت سی صنعتیں لاگت کی بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ سے پیداواری لاگت کا سامنا کر رہی ہیں اور اب وہ ویتنام، کمبوڈیا اور لاؤس جا رہی ہیں۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان کا بنیادی ڈھانچہ بہت اچھا ہے اور پھر اس کے پاس چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کا فریم ورک ہے۔ اس لئے چینی کاروباری اداروں کے لیے پاکستان میں ان اقتصادی زونز میں منتقل ہونا بہت ہی پرکشش ہے۔ بہت سی چینی کمپنیاں پاکستان آ رہی ہیں۔ بہت سے چینی سرمایہ کاروں نے گوادر فری زونز میں سرمایہ کاری کی ہے۔ اور ہم نئی ٹیکنالوجیز پر مبنی اپنے زرعی شعبے کو ترقی دینے کے منتظر ہیں۔ جبکہ اپنے بیجوں کے معیار کو اپ گریڈ کرنے کے لیے تعاون کی کوشش بھی کر رہے ہیں تاکہ وہ کمپنیاں جو تحقیق اور بیج تیار کر رہی ہیں، ہماری مدد کر سکیں۔ احسن اقبال کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان پانی کو محفوظ کرنے اور زراعت میں کارکردگی لانے کے لیے آبپاشی کی نئی ٹیکنالوجیز بھی تلاش کر رہا ہے۔ ہم فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری میں بھی شراکتداری کے خواہاں ہیں۔ کان کنی کے شعبے میں بھر پور مواقع کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماربل کے بہت بڑے ذخائر ہیں، جنہیں نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے استعمال کیا جا سکتا ہے اور اسی طرح پاکستان کے پاس لیتھیم اور دیگر کانیں بھی ہیں جن کی معدنیات الیکٹرک گاڑیوں میں استعمال ہوتی ہیں۔

وزیر وزیر کے خیال میں پاکستان مشترکہ تعاون اور ٹیکنالوجی بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بھی شراکتداری کا خواہاں ہے۔ پاکستان میں بہت بڑی تعداد میں نوجوان آبادی ہے جس میں بہت اچھی آئی ٹی مہارتیں ہیں۔بہت سی چینی ٹیکنالوجی کمپنیاں پاکستان میں انسانی وسائل کی کم قیمت اور ہماری نوجوان آبادی کی اعلیٰ مہارتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے پاکستان منتقل ہو رہی ہیں۔ اس لیے میرے خیال میں زراعت، صنعت، کان کنی، آئی ٹی، توانائی کے شعبے یہ تمام شعبے چینیوں کے لیے بہت امید افزا ہیں اور چینی ادارے پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ چین کی بڑی رئیل اسٹیٹ کمپنیاں آکر ہاؤسنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں اور مزید کہا کہ ہمارے پاس ہاؤسنگ کی بہت زیادہ کمی ہے۔ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے لیے بہت پرکشش شرائط پیش کر رہے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
شاہراہ قراقرم؛ سیاحوں کی گاڑی کو حادثہ 6 افراد جانبحق
بیوی کے ساتھ کیسے پیش آیا جائے بیٹے کو بتاتی رہتی ہوں غزل صدیق
سلمان خان نےفالج کے بعد میرے اسپتال کے بل ادا کیے، اورکسی جگہ اس کی تشہیر بھی نہیں کی،راہول رائے

سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان چینیوں کی سیکیورٹی کے لیے اضافی احتیاط برت رہی ہے۔ ہم نےسی پیک منصوبوں کو سیکورٹی کی چار پرتیں فراہم کی ہیں۔ سی پیک ایک بہت ہی تذویراتی منصوبہ ہے، چین اور پاکستان کے دشمن اسے کامیاب ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے۔انہوں نے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ چینی انٹرپرائز کے تحفظ کے لیے جس قسم کے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ 10,000 اہلکاروں پر مشتمل ایک خصوصی فورس بنائی گئی ہے جو مکمل طور پر سی پیک منصوبوں کی حفاظت کے لیے وقف ہے۔ اس کے علاوہ ہم نے اس فورس کو اپنی پولیس، نیم فوجی دستوں اور مقامی سیکورٹی کے ساتھ ضم کر دیا ہے۔ یہ سیکورٹی اہلکار اعلیٰ ترین سطح کی سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے تعینات ہیں۔

دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ جس شخص نے کبھی یو سی نہیں چلائی اس کے سپرد ملک کردیا گیا، اور اس نے تجربے کرتے کرتے ملک کی تباہی کردی، ترقی کرتے پاکستان کو اناڑی کے سپرد کردیا گیا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے ہیں آپ نے حکومت کیوں قبول کی، اگرمعیشت کو اس حال پر چھوڑ دیتے تو عوام کا مستقبل بھی دم توڑ دیتا، ہم نے معیشت کےعلاج کےلیے کڑوی دوائی کھائی، وہ معیشت جسے پی ٹی آئی چیئرمین آئی سی یو میں پھینک دیا گیا تھا۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ معیشت آج اپنے پاؤں پر کھڑی ہورہی ہے، آج دوست ممالک کا اعتماد بحال ہورہا ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے نہ مرغی اور نہ انڈہ دیا، اس نے صرف خواب دکھایا اور چلا گیا۔

Leave a reply