سینیٹ اجلاس،وقفہ سوالات میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیئے ہیں

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ کیپیٹل ہسپتال میں خالی آسامیوں پر 2ماہ میں تعیناتیاں کر دی جائیں گی.اسلام آباد میں آبادی کے حجم کے مطابق نیا ماسٹر پلان بنایا جائے.نئے ماسٹر پلان پر کام جاری ہے،سمری جلد وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کی جائے گی، وفاقی وزراء کی تنخواہ 2 لاکھ روپے کے قریب ہے،وزیر کو 1500 سی سی گاڑی اور 400 لیٹر پیٹرول دیا جاتا ہے، 95 فیصد وزراء تنخواہ نہیں لے رہے، بجلی گیس کا بل وزراء خود دیتے ہیں، انہیں سرکاری مراعات نہیں دی جاتیں، اس تنخواہ میں اضافے کی بات ہو تو پارلیمنٹ خود کہتی ہے کہ معاشی تنگی ہے،رکن قومی اسمبلی کی تنخواہ 1 لاکھ 56 ہزار روپے ہے، پارلیمنٹیرین کو کوئی گاڑی نہیں دی جاتی، انہیں 8 ہزار روپے یوٹیلیٹی بلز کی مد میں دیے جاتے ہیں۔

سینیٹ اجلاس میں وقفۂ سوالات میں وزارتِ داخلہ نے تحریری جواب ایوان میں پیش کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 2 سال میں نادرا نے کفایت شعاری پالیسی کے مطابق کوئی گاڑی نہیں خریدی، 2022ء میں اسٹاف کے پک اینڈ ڈراپ اور آپریشنل مقاصد کے لیے بسوں اور کوسٹروں پر مشتمل 35 گاڑیاں خریدیں، 2022ء میں نادرا نے 26 کروڑ 43 لاکھ 34 ہزار مالیت کی گاڑیاں خریدیں جن میں 2 کوچز اور 1 بس ہے جو پک اینڈ ڈارپ کے لیے استعمال ہوتی ہیں، دنیش کمار نے سوال کیا کہ پرتعیش گاڑیاں کس کے پک اینڈ ڈراپ کے لیے ہیں.

سینیٹر عون عباس نے چیئرمین سینیٹ سے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سینیٹر اعجاز چوہدری کی صحت درست نہیں ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں نےاعجاز چوہدری کے ریلیز کا معاملہ وزارت قانون ، وزارت داخلہ اور صوبائی حکومت کو ریفر کیا ہے میرا خیال ہے کہ حکومت اس کو سنجیدگی سے زیرغور لارہی ہے ،

سینیٹ سے قانونی اعانت و انصاف اتھارٹی ترمیمی بل 2024 منظور کر لیا گیا،

Shares: