مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج نے گذشتہ 69دنوں سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند ہے۔ سڑکوں پر گاڑیاں نہ ہونے کی وجہ سے صرف بھارتی فوجی ہی نظر آتے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوجی دکانوں کو آگ لگانے لگے

ان تمام سخت حفاظتی انتظامات کے باوجودسری نگر میں ہری سنگھ ہائٹ اسٹریٹ کے قریب گرنیڈ حملہ ہوا ہے۔ اس حملے میں 5 کشمیری شدید زخمی ہو گئے ۔ واقعہ کے بعد علاقے کو خالی کرا لیا گیا ہے اور تلاشی کا عمل جاری ہے۔ دریں اثنا کشمیریوں نے اس خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ یہ حملہ مجاہدین کو بدنام کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے یہ خبریں آئی تھیں کہ مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی سے خوفزدہ بھارتی فوجی رات کے وقت دکانوں کو آگ لگا رہے ہیں ۔ اس اقدام کا مقصد کشمیریوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کرکے تحریک آزادی سے ان کی توجہ ہٹانا ہے۔

مقبوضہ کشمیرمیں کرفیوکا 69 واں روز، نظام زندگی مفلوج،ظلم وتشدد جاری

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے گذشتہ پندرہ دنوں کے دوران ضلع بڈگام کے بیروہ کے علاقے میں کم از کم 15 دکانوں کو نذر آتش کردیا ہے۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ فوجیوں نے 14 اور 15 ستمبر کی درمیانی شب بیروہ میں بس اسٹینڈ کے قریب بارہ دکانوں کوآگ لگائی۔ اس سے قبل اسی بازار میں غلام محمد رنگروٹ ، پرویز احمد وازہ اور مشتاق احمد بٹ کی دکانوں کو بھی نذر آتش کیا گیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر، طلبہ کی مشکلات میں مزید اضافہ کیسے

مقامی لوگوں نے مزید بتایا کہ آتشزدگی کے واقعات سے علاقے میںخوف وہراس پھیل گیا ہے۔مقامی آبادی کے مطابق 05 اگست سے دکانوں اور بازاروں پر ہندوستانی فوجی کنٹرول کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کرفیو کی وجہ سے علاقے میں صرف فوجی موجود تھے اور وہ دکانوں کو نذر آتش کررہے تھے۔

Shares: