کیا صرف نوازشریف کا علاج معالجہ ضروری ہے؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی مشیر برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ زخموں پر نمک پاشی ہورہی ہے ،میرے لیےایلیٹ کلاس ترجیح نہیں ہے،کیا صرف نوازشریف کا علاج معالجہ ضروری ہے؟ دیگرقیدیوں کو بھی علاج معالجے کی سہولیات میسر ہونی چاہییں،

فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ اگر علاج پاکستان میں ممکن نہیں تو عدالتوں کوفیصلہ کرنے دیں،حکومت عدالتی فیصلے کے مطابق عمل کرے گی، چاہتے ہیں انسانیت کی قدر ہو،شخصیات کی نہیں،جن کے پاس بیماری بیچنے کےعلاوہ کچھ نہیں وہ سیاست کررہےہیں،

فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ وزیراعظم 18 گھنٹے کام کرکے ملک کو مشکلات سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں،وزیراعظم چاہتے ہیں ہم سب یکساں قانون کے تابع ہوں،

نواز شریف بیرون ملک "اڑان” بھرنے کے لئے تیار

سابق وزیر اعظم نواز شریف کا سروسز اسپتال لاہورمیں تیسرا روز ہے،میڈیکل بورڈ تاحال نوازشریف کی بیماری کی تشخیص نہ کر سکا ،میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کےمزید ٹیسٹ کی تجویز دی ہے ،

وزیراعظم نے مریم کو نواز سے ملاقات کی اجازت کس کے دباؤ پر دی؟

سابق وزیراعظم نوازشریف کو 9بجے ناشتہ کرا کر کھانے سے روک دیا ،سابق وزیراعظم نوازشریف دوپہر ایک بجے تک پانی بھی بند کر دیا تھا ،نوازشریف کوپیٹ اسکین ٹیسٹ کےلیے پی کے ایل آئی لے جانے کے امکانات ہیں،نوازشریف کی طبیعت کا جائزہ لے کر پی کے ایل آئی بھیجنے کا فیصلہ کیا جائے گا.

مریم نواز والد سے مل کر رو پڑیں،نواز شریف نے کیا کہا؟

Shares: