مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں نام نہاد جمہوری انتظامیہ نے بھارت نواز سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کر دی۔
مقبوضہ کشمیر، نئے موبائل کنکشن کے حصول کے لیے ایک اور قد غن لگ گئی
بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے نیشنل کانفرنس اور عوامی نیشنل کانفرنس کے رہنماوں کو پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا۔
اس سلسلے میں نیشنل کانفرنس کے سینئیر رہنما اکبر لون نے کہاکہ کشمیر کی انتظامیہ نے کئی بار کہا کہ نیشنل کانفرنس کے رہنما ڈاکٹر مصطفیٰ کمال اور عوامی نیشنل کانفرنس کے رہنما خالدہ شاہ اور مظفر شاہ نظر بند نہیں ہیں۔ اب پتہ چلا کہ انتظامیہ کا دعوی جھوٹا ہے اور خالدہ شاہ اور مصطفیٰ کمال بھی نظر بند ہیں۔
مقبوضہ کشمیر، لاک ڈاون کا 81 واں دن،بھارتی فوج کے مظالم جاری ، کشمیریوں کی تحریک آزادی جاری
اکبر لون نے بتایا کہ جب ہم یہاں پریس کانفرس کرنے کے لیے آئے تو ہمیں پتہ چلا کہ انہیں گھر میں ہی نظر بند رکھا گیا ہے۔ انتظامیہ نے انہیں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہیں دی۔
مقبوضہ کشمیر:کرفیو کا 78 واں دن،بھارتی مظالم ، کشمیریوں کی جنگ آزادی جاری
واضح رہے کہ خالدہ شاہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کی بہن اور ڈاکٹر مصطفیٰ کمال ان کے بھائی ہیں۔مظفر شاہ، خالدہ شاہ کے بیٹے اور فاروق عبداللہ کے بھانجے ہیں۔
یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370کے ہٹائے جانے سے قبل ہی انتظامیہ نے بھارت نواز سیاسی پارٹیوں کے سربراہان سمیت کئی رہنماو¿ں کو نظربند یا گرفتار کر رکھا ہے۔ ان رہنماو¿ں میں جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی بھی شامل ہیں۔