ناش ویلی:دیسی طریقہ علاج کو ولایت والے بھی مان گئے ، حکماء کے تجویزکردہ نسخوں کی براعظم ایشیاسے براعظم آسٹریلیا تک مشہوریاں ، اطلاعات کے مطابق ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر دہی کا مسلسل استعمال کیا جائے تو اس سے پھیپھڑوں کے سرطان کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے، اگر اس میں ریشے دار (فائبر) غذائیں بھی استعمال کی جائیں تو مزید بہتری پیدا ہوتی ہے۔
بھارت مکار، بنیادی حقوق بھی چھین لیے اب جینےبھی نہیںدے رہا ، یورپی یونین
ناش ویلی، ٹیننسی میں واقع وینڈربلٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ ریشے دار غذائیں اور ایک کپ دہی کا روزانہ استعمال کیا جائے تو اس سے کینسر کا خطرہ 30 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دہی میں خاص قسم کے بیکٹیریا پائے جاتے ہیں جو سرطان کو روکتے ہیں اور اندرونی سوزش کم کرتے ہیں۔ دہی میں پروبایوٹکس بھی اس ضمن میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ناش ویلی، ٹیننسی میں واقع وینڈربلٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اپنی تحقیق کے بعد کہا ہے کہ ڈیری مصنوعات کے استعمال کی حوصلہ شکنی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس میں کیلشیئم، پوٹاشیئم، میگنیشیئم، وٹامن کے ون اور کے ٹو اور زندہ بیکٹیریا یعنی پروبایوٹکس بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ اجزا مل کر صحت مند غذا کی تشکیل کرتے ہیں ایک اور تحقیق کے مطابق دہی اور پنیر کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔
امریکہ اور چین کے درمیان جاری جنگ ختم ہونے کا امکان
اب جرنل آف امریکن میڈیسن آنکولوجی میں دس ایسے سروے کی تفصیلات شائع ہوئی ہیں جن میں 14 لاکھ سے زائد افراد شامل تھے۔ ان میں دہی اور ریشے دار غذائیں کھانے کا رجحان اور آگے چل کر پھیپھڑوں کے سرطان کی تفصیل بھی نوٹ کی گئی ہیں۔
جب تک کشمیریوں کو آزادی نہیں ملتی ہردن ہی یوم سیاہ ہے ، ملیحہ لودھی
اس سروے سے معلوم ہوا ہے کہ دہی کھانے سے پھیپھڑوں کے سرطان کا خطرہ 20 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جبکہ اگر پھل اور سبزیاں کھائی جائیں تو اس سے بھی سرطان اور پھیپھڑوں کے کینسر جسم سے دور رہ سکتا ہے تاہم ماہرین کہتے ہیں کہ اگر دہی کے ساتھ ریشے دار غذائیں بھی شامل کی جائیں تو اس کا بہت فائدہ ہوتا ہے۔