کراچی:یااللہ خیر:ملک میں سیاسی طوفان تھما نہیں ایک اورطوفان نے سراٹھالیا ، جہاں ایک طرف اسلام آباد اور راولپنڈی کے باسی آزادی مارچ کے ہاتھوں غلام بن کررہ گئے ہیں وہاں دوسرے طوفان نے ملک کے بڑے شہر کراچی کے نواح میں ساحلی علاقوں میں بے چینی پیدا کردی ہے،
آزادی مارچ یا تباہی مارچ ، ن لیگ کا اہم اجلاس کل طلب
ذرائع کے مطابق بحیرہ عرب میں ایک اور طوفان سر اٹھانے لگا جو کراچی سے جنوب سے 794 کلو میٹر دور ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب میں بننے والا طوفان ماہا شدت اختیار کر رہا ہے جبکہ طوفان کے گرد چلنے والی ہواؤں کی رفتار 120 سے 140 کلو میٹر ہے۔
مولانانے واپسی کا اشارہ دے دیا ، آزادی مارچ اپنے انجام کے قریب
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگلے 24 گھنٹے کے دوران طوفان مزید شمال مغرب کی جانب جائے گا اور پھر ہندوستانی گجرات کی طرف شمال مشرق کی سمت واپس آ جائے۔پاکستان میں بہت جلد موسمیاتی تبدیلیوں کی اطلاعات ہیں ، مگر کیا یہ موسمی تبدیلیاں مولانا فضل الرحمن پر بھی اثر کرسکیں گی فی الحال اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا
بھٹوزندہ مگر تھرکے 84 بچے جان کی بازی ہارگئے
دوسری طرف محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا ہےکہ طوفان ماہا سے کراچی کی ساحلی پٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے تاہم ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں جانے سے گریز کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔
گزشتہ ماہ بھی بحیرہ عرب میں طوفان کیار پیدا ہوا تھا جس کی وجہ سے بحیرہ عرب میں کئی کئی فٹ اونچی لہریں پیدا ہوئیں اور کراچی کے ساحل پر بھی لہروں میں شدت آ گئی تھی تاہم طوفان کسی ساحل سے ٹکرائے بغیر ہی سمندر میں ختم ہو گیا تھا۔







