ڈیڑھ سوسالہ پرانا رواج ، وکلاء کو نہ چاہتے ہوئے بھی اپنانا پڑے گا

0
32

لاہور:ڈیڑھ سوسالہ پرانا رواج ، وکلاء کو نہ چاہتے ہوئے بھی اپنانا پڑے گا ،اطلاعات کےمطابق لاہور ہائیکورٹ میں آج سے گاؤن پہننا لازمی قرار دیا گیا، ڈیڑھ سو سالہ پرانے رواج کے مطابق وکلاء آج بھی گاؤن پہن کر عدالتوں میں پیش ہوتے ہیں لیکن وکلاء کی اکثریت گاؤن پہننے کے تاریخی پس منظر اور اہمیت سے بے خبر ہے۔

بہت بڑا سکینڈل :تبادلوں کےلیے دیئے گئے قواعد میں گھپلے

لاہور ہائیکورٹ میں گاون پہننے کا رواج کوئی نیا نہیں، بلکہ ڈیڑھ سوسال قبل جب لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب کورٹ کے نام سے قیام عمل میں لایا گیا، اس وقت سے گاؤن پہنا جا رہا ہے، عدالتوں میں پیش ہونے والے پریشان حال سائلین سے اظہار یکجہتی کے لیے گاؤن کا رنگ سیاہ رکھا گیا۔

کوڑے کے ڈھیرپرشاپرمیں دونومولود بچوں کی لاشیں‌، مجرم کون ؟ پولیس نے سرجوڑلیئے

اس کے پچھلے حصے میں چھوٹی سی جیب بنائی گئی جس میں سائل اپنی بساط کے مطابق فیس ڈال دیتا، وکیل اس بات سے بے خبر ہوتا کہ سائل نے اسے کتنی فیس ادا کی ہے، یاد رہے کہ گاون لازمی پہننے کا حکم پہلی مرتبہ نہیں آیا بلکہ نومبر 2016 میں بھی ہائی کورٹ نے وکلاء کو گاون پہن کر عدالت آنے کی ہدایت کی تھی لیکن اس پر خاطرخواہ عمل نہ ہوسکا

وزیراعظم کے جہاز میں دوران پرواز آگ لگ گئی،تیزگام کی کہانی دہرائی گئی

Leave a reply