گجرات میں ضلعی انتظامیہ کی غفلت یا کوئی اور کہانی ۔۔۔۔۔
گجرات (چوہدری فیضان ارشاد سے )دو ہقتے انتظار کرنے کے بعد آج جب تیسرا ہفتہ شروع ھوا تو گجرات کی سڑکوں پر محکمہ جاتی مجرمانہ غفلت پرنشاندھی کے لیئے لاوارث گجرات کی حکومتی/اپوزیشن لیڈر شپ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ ہائی ویز، بلدیہ گجرات اور پرنٹ میڈیا کی توجہ مطلوب ھے-
پہلی تصاویر رحمان شہید روڈ پر جامع مسجد متصل صوفی بلڈر کے سامنے روڈ ڈیوآئیڈر کا دو ہفتوں سے سڑک پر بکھرے ھونے کی ھیں، ناں جانے متعلقہ محکمہ یہاں پر یو ٹرن بنانا چاہ رھا ھے یا کوئی اور مقصد ھے ملبہ کا سڑک پر اسطرح بکھرا ھونا رات کے وقت کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتا ھے اور ھمارے ھاں یہ روآئیت عام ھے کہ جب تک حادثے سے انسانی جانیں ضائع نہ ھوں محکموں کے افسران اور اہلکاروں پر کوئی اثر ھی نہیں ھوتا ۔ یعنی سرکاری محکمے وہ ماہراج/دیوتا ھیں جو اپنی ذمہ داری نبھانے کے لیئے انسانی خون اور انسانی جان کا چڑھاوا مانگتے ھیں۔
آج ھی کی دوسری تصویر بھمبر روڈ ہر زمیندارہ کالج کے قریب دو یفتوں سے کسی محکمہ کے کام کرنے کی وجہ سے سڑک پر ملبہ بھکرا پڑا ھے جہاں ہزاروں کی تعداد میں طالب علم موٹر سائیکل پر گزرتے ھیں مگر سرکاری دیوتا خون کے انتظار میں ھیں-
آج ھی کی تیسری تصاویر بھمبر روڈ پر زمیندارہ کالج کے قریب بجانب ماڈل ٹاون کسی عمارت کی تعمیر کے لیئے سڑک کے آدھے سے زیادہ حصے پر اینٹوں کے انبار لگے ھوئے ھیں اور اس جگہ پر گجرات شہر سکولوں کالجوں دفتروں میں آنے کے لیئے سینکڑوں دیہاتوں سے گاڑیاں گزرتی ھیں مگر محکمہ کے روڈ انسپکٹر اپنی ذمہ داری سے غافل ھیں ۔کیونکہ سرکاری دیوتا خون اور موت کے چڑھاوے کے بعد اپنی ذمہ داری نبھاتا ھے –
گجرات نے قوم کو ھر ہارٹی میں مرکزی لیڈر شپ دی ھے اور اس لحاظ سے پورے پاکستان کے وارث گجراتی قیادتوں کا اپنا گجرات انتظامی لحاظ سے ھر دور میں ھی لاوارث رھا اور آج بھی گجرات کے عوام سیاسی قیادتوں کی جی حضوری کرنے والے سرکاری دیوتاوں کے سامنے لاوارث ھیں۔