روس کےصدر پیوٹن نے عمران خان سے ملاقات میں کہا ہے کہ سابق حکومتوں نے تعلقات کی مضبوطی کے لئے کوئی کام نہیں نہیں کیا اور نہ ہی سفارتی سطح پر اس طرح کی کوئی کوشش کی گئی.
پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم میں سفارتی کامیابی پر بھارتی برہم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نے دعویٰ کیا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے موقع پر روس کےصدر اور پاکستانی وزیراعظم عمران خان ساتھ ساتھ رہے، کھانے کی ٹیبل پر بھی ساتھ رہے، چینل نے دعویٰ کیا کہ روس کے صدرنے سابقہ حکومت کے روئیے کے بارے میں شکوہ کیا، روسی صدر کا کہنا تھا کہ تعلقات کی مضبوطی پر سابقہ حکومت نے موثر کردار ادا نہیں کیا ہے جبکہ آج سے قبل اس قدر اعلیٰ سطح رابطوں کی کوشش ہی نہیں کی گئی ۔ ماضی میں اس طرح کا رابطہ نہیں کیا گیا جس طرح کا ہونا چاہیے تھا جبکہ آخری مرتبہ پرویز مشرف کے دور اقتدار میں اعلیٰ سطح رابطہ ہوا تھا ۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان روس سے دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور وسعت کا خواہشمند ہے ۔دونوں رہنماﺅں نے ملاقات کے دوران پاک روس تعلقات کی مضبوطی کیلئے موثر کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطحی سفارتی رابطوں کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔