آزادی مارچ،تین اموات، سینکڑوں بیمار،مولانا گھر جانے کو تیار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ اب تک مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شریک 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، اموات کی وجوہات ہارٹ اٹیک ہے، ان افراد کی عمریں 62 سال سے 72 سال کے درمیان ہیں۔
خبر رساں ادارے ”اے پی پی” سے گفتگو کر تے ہوئے ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات نے بتایا کہ اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے آزادی مارچ میں شریک 678 افراد کو مختلف سرکاری ہسپتالوں میں ابتدائی طبی امداد دی گئی، اب تک 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن کی عمریں 60 62 اور 72 سال ہیں، ان کی اموات ہارٹ اٹیک سے ہوئی ہیں۔
آزادی مارچ کا ایک فرد دن میں کتنی روٹیاں کھاتا ہے؟ حیران کن خبر،دل تھام کر پڑھئے
دوسری جانب اسلام آباد میں بارش کی وجہ سے دھرنے کے شرکاء بیمار ہونے لگے ہیں، صرف ایک روز میں اسلام آباد کے مختلف ہسپتالوں میں 600 سے زائد افراد آزادی مارچ سے چیک اپ کے لئے گئے جنہیں طبی امداد کے بعد ڈسچارج کیا گیا، موسم سرد ہونے کی وجہ سے شرکاء میں بخار، فلو، کھانسی کی وبا پھیل رہی ہے.
آزادی مارچ، مولانا کن شرائط پر واپس جانا چاہتے ہیں؟ اہم خبر
اسلام آباد کے شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے شرکاء کو سہولیات فراہم کی جائیں، وزیراعظم عمران خان نے ڈی سی اسلام آباد کو آزادی مارچ کے مقام کا معائنہ کرنے کی ہدایت کی جس کے بعد سی ڈی اے کی ٹیم وہاں پہنچی اور جگہ کی صفائی وغیرہ کی تا ہم جے یو آئی نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعلان کو مسترد کر دیا ہے.
آزادی مارچ کے لئے سہولیات، وزیراعظم کے اعلان پر جے یو آئی نے کیا ردعمل دیا؟
دوسری جانب مولانا فضل الرحمان آج ایک بار پھر آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کے بعد واپس گھر جانے کو تیار ہیں جو رات کو ملاقاتوں کے بعد اپنے گرم کمبل میں آرام کریں گے اور اپنے کارکنان کو ٹھٹھرتے موسم میں کھلے آسمان تلے چھوڑ کر جائیں گے.