لاڑکانہ :ڈاکٹرنمرتا چندانی کوزیادتی کے بعد قتل کیا گیا، پولیس سرجن کے رپورٹ نے بی بی آصفہ میڈیکل کالج کی گورننس کا پول کھول دیا ، اطلاعات کے مطابق لاڑکانہ کے بی بی آصفہ ڈینٹل کالج (بی اے ڈی ایس) میں تھرڈ ایئر کی طالبہ نمرتا چندانی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کے ساتھ ’جنسی فعل‘ کی تصدیق ہونے کے علاوہ موت کی وجہ گلا گھٹنا قرار پائی۔
24 گھنٹوں میں3 ملاقاتیں،مولانا کو عزت کے ساتھ رخصت کرناچاہتے ہیں ، پرویز الٰہی
ذرائع کے مطابق پولیس سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی کا کہنا ہے کہ حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق طالبہ کو ’ریپ کے بعد گلا گھونٹ کے قتل کیا گیا‘۔ پولیس سرجن کا مزید کہنا تھا کہ ’جائے وقوعہ پر موجود شواہد کا جائزہ لینے کے بعد اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ نمرتا کی موت گلا دبانے سے ہوئی یا پھندا لگانے سے‘۔
کرتارپورپاکستانی سازش اورپروپیگنڈا ہے، بھرپورمقابلہ کیا جائے گا: بھارت کی ہرزہ سرائی
پولیس سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی کہتے ہیں کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تحریر کیا گیا ہے کہ نمرتا چندانی کی گردن پر زخم کا ایک نشان تھا جو ’چوڑائی میں کم‘ تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زخم دوپٹے کی وجہ نہیں بلکہ ’رسی نما چیز‘ کی وجہ سے ہوا۔انہوں نے کہا کہ یہ بات طئے ہے کہ نمرتانے خودکشی نہیںکی
ڈاکٹرنمرتا چندانی کی فرانزک رپورٹ کے مطابق ’لیاقت یونیورسٹی میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کی فرانزک اور مالیکیولر بائیولوجی لیبارٹری کی فراہم کردی ڈی این اے رپورٹ میں مرد ڈی این اے کی نشاندہی ہوئی۔رپورٹ کے مطابق نمرتا کے جسم اور کپڑوں سے لیے گئے نمونوں میں پائے گئے مرد کے ڈی این اے کی موجودگی اس کے ساتھ ’جنسی فعل‘ کی نشاندہی کرتی ہے۔
بے بی کون؟ بلاول یا سینیٹر فیصل جاوید، سینیٹ میں دلیلیں اورتاویلیں، دلچسپ کارروائی
پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ مرد ڈی این اے کی موجودگی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ نمرتا کا ریپ کیا گیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ سندھ بھر کے فرانزک ماہرین پر مشتمل اعلیٰ سطح کا بورڈ قائم کیا جاسکتا ہے جو پوسٹ مارٹم رپورٹ اور جائے وقوع تحقیقات میں موجود کچھ خامیوں کو درست کرسکے۔
یاد رہے کہ رواں سال 16 ستمبر کو بی بی آصفہ ڈینٹل کالج (بی ایس ڈی سی) میں بیچلرز ان ڈینٹل سرجری (بی ڈی ایس) کی فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا مہر چندانی ہاسٹل کے کمرے میں پراسرار طور پر مردہ پائی گئی تھیں۔جس کے بعد اس اندھے قتل کے خلاف بڑی آوازیں بلند ہوئیںتھیںجسے ڈاکٹر قراراحمد عباسی نے آشکارکردیا ہے