ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد، ووٹنگ کب ہو گی؟ اہم خبر

0
43

ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد، ووٹنگ کب ہو گی؟ اہم خبر

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد ووٹنگ کیلئے رواں ہفتے ایوان میں پیش کی جائے گی، جس پر ووٹنگ جمعرات یا جمعے کو ہونے کا امکان ہے۔ قاسم خان سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کا رویہ جانبدارانہ ہے، جس کی بناء پر وہ ڈپٹی سپیکر کے عہدے کے اہل نہیں۔

تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ کیلئے 7 دن کا نوٹس آئینی تقاضا ہے، اپوزیشن کی جانب سے قاسم خان سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی قرارداد پر ووٹنگ جمعرات یا جمعے کو ہوگی۔ تحریک اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ خفیہ رائے شماری پر ہوگی، ایوان میں موجود اراکین کی اکثریت کے رائے کی بنیاد پر کامیاب یا ناکام ہوسکتی ہے۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے پاس 155 اراکین، حکومت و اتحادی اراکین کی تعداد 184 ہے۔

واضح رہے کہ قاسم خان سوری کے خلاف الیکشن ٹربیونل نے فیصلہ دیا تھا جسے سپریم کورٹ نے معطل کر دیا تھا،جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی ،سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ معطل کردیا ،سپریم کورٹ میں سابق ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری کی اپیل سماعت کے لیے منظورکر لی گئی.

قاسم سوری نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ،قاسم سوری نے نعیم بخاری ایڈووکیٹ کی وساطت سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی.سپریم کورٹ میں‌ دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ کہ الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے

ہار نہیں مانتا، الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف قاسم سوری کہاں پہنچ گئے؟

این اے265 میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کالعدم قراردی گئی تھی ، لشکری رئیسانی نے قاسم خان سوری کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا ،الیکشن ٹربیونل نے فیصلہ سنایا تھا این اے 265 سے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کامیاب ہوئے تھے، الیکشن کمیشن نے نادرا رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ سنایا،

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کالعدم قرار

الیکشن ٹربیونل کی سربراہی جسٹس عبداللہ بلوچ نےکی الیکشن ٹربیونل نے این اے 265 میں دوبارہ الیکشن کروانے کا حکم دے دیا ،بی این پی امیدوار لشکری رئیسانی نے قاسم سوری کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا

Leave a reply