مشیر خزانہ نے ٹیکس دینے بارے کہی اہم بات

وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے ٹیکس دیئے بغیر ملک کی ترقی ممکن نہیں ، ہمیں مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں،کاروباری افراد شناختی کارڈدینے کی شرط سے نہ گھبرائیں جب تک وہ اعداد و شمار کو دستاویز پر نہیں لائیں گے ٹیکس نظام میں بہتری نہیں ہو سکتی۔ہفتہ کو اوور سیز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تاجر، صنعتکار اورکارو باری افراد ملکی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،مشکل معاشی صورتحال پر قابو پا لیا ہے ،ٹیکس نظام کو مزید بہتر بنانے کیلئے ایف بی آر میں اصلا حات کی جا رہی ہیں، آئی ایم ایف نے ہماری اصلا حات کے پلان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ، حکومت نے گزشتہ چار ماہ سے سٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا، کرنٹ خسارے کو بھی کم کیا ہے ،برآمدات میں اضافے کیلئے سرمایہ کاروں کو 200ارب کی سبسڈی دے رہے ہیں،گزشتہ چار ماہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا،سٹاک ایکسچینج میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے
وزیرِاعظم عمران خان کئ بار اس بات کا اظہار کر چکے ہیں کہ یہ امر باعث تعجب ہے کہ ایک ایسا ملک جہاں صدقات و خیرات اور فلاح و بہبود کے کاموں میں عوام سبقت لیتی ہے وہاں ٹیکس اکٹھا کرنے کی شرح سب سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں انہوں نے سب سے زیادہ پیسہ اکٹھا کیا ہے، شوکت خانم دنیا کا وہ واحد ہسپتال ہے جہاں کینسر جیسے مرض کا جس کا علاج مہنگا ترین علاج شمار ہوتا ہے وہاں 75 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے اور یہ سارا پیسہ لوگوں کے عطیات سے اکٹھا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم کے بعد انہوں نے نمل یونیورسٹی کی تعمیر کی جہاں 90 فیصد غریب بچوں کو بین الاقوامی معیار کی تعلیم مفت فراہم کی جاتی ہے، نمل یونیورسٹی کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں پاکستانی عوام نے نہ صرف بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالا بلکہ اس کی توسیع میں بھی بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔

Shares: