حکومتی زیادتیاں ختم نہ ہوئیں تو ہم بھی سڑکوں پر آئیں گے، تاجروں کا اعلان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مر کزی تنظیم تاجران پاکستان کے مر کزی صدرکاشف چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں مہنگائی کے خلاف نام نہاد مہم صرف پوانٹ سکورنگ کے لئے چلا رہی ہیں،حکومت مہنگائی کو ختم کرنے میں بالکل بھی سنجیدہ نہیں ،کہ ضلعی سطح پر اشیاءخوردونوش کے ریٹوں کا تعین کرنے والی کمیٹیاں بے اثرہو چکی ہیں، ہر ضلع کے ڈپٹی کمشنر کو چاہئے کہ ان کمیٹیوں کا ہر پندرہ روزبعد اجلاس بلا کر اشیاءکی قیمتوں کا از سر نو جائزہ لیا جائے اور نئی قیمتوں کا تعین کیا جائے، کئی ماہ کی جاری پرانی سرکاری قیمتوں پر دکاندران کو اشیاءکی فروخت پر مجبورکر نا ظلم ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے مر کزی تنظیم تا جران کے کنونشن سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔محمد کاشف چوہدری نے کہا پی ٹی آئی حکومت معاشی محاز پر اپنی ناکامیاں چھپانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے،انھوں نے کہا حکومت کی ہدایت پر تمام کمشنرز نے تاجروں پر ایف آئی آر درج اور جرمانے کرنے شر وع کر دیے ہیں،ملک بھر کے ڈپٹی کمشنروں کی طرف سے جاری کی گئی پرائس لسٹیں خوابی اور خیالی ریٹوں پر مشتمل ہیں ، ان نرخوں پر اشیاءخوردونوش کی فروخت ممکن نہیں، انھوں نے کہا تاجر برادری حکومت کو سات دن کا وقت دے رہے ہیںکہ وہ ملک کے تمام اضلاع میں اشیاءخوردونوش کی قیمتوں کے تعین کے لئے تاجرنمائندوں کی مشاورت سے حقائق پر مبنی ریٹوں کی نئی سرکاری پرائس لسٹیں جاری کی جائیں، قیمتوں کے تعین کے لئے قائم کمیٹیوں کا ہر پندرہ روز بعد اجلاس بلا کر سرکاری قیمتوں کو ری فریش کیا جائے، جرمانے اور چھاپوں کا سلسلہ بند کیا جائے،
کاشف چوہدری نے کہا اگر وفاقی و صوبائی حکومت نے تاجر دشمن سوچ کو تبدیل نہ کیا تو ہمیں ملک بھر کے تاجروں کا نمائندہ اجلاس طلب کر کے پنجاب اور پھر ملک بھر کی غلہ منڈیوں، فروٹ و سبزی منڈیوں اور اشیاہ خوردونوش کا کام کرنے والی مارکیٹوں میں ہڑتال و احتجاج کا فیصلہ کیا جا ئے گا ۔