جنوبی پنجاب صوبہ، سراج الحق کو خواب میں کیا نظر آ گیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب کا نوجوان بے روزگار ہے،حکومت کے 15 مہینے گزرنے کے باوجود صوبہ نہیں بن سکا،طبقاتی نظام کی وجہ سے جنوبی پنجاب جل رہا ہے ، جنوبی پنجاب کے لوگوں کو انکا حق نہیں ملتا

اپوزیشن کو ملی بڑی کامیابی، ہوئی خواہش پوری، حکومتی حلقوں میں پریشانی کی لہر

ریاست مدینہ کی جانب حکومت کا پہلا قدم،غریب عوام کی دعائیں، علی محمد خان نے دی اذان

سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ کسان پسینہ بہا رہا ہے مگراسکے باوجود اسکے اپنے بچے بھوکے سوتے ہیں ،موجودہ حکومت نے غریبوں کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے،سابقہ اور موجودہ حکومتوں کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں ہے،موجودہ حکومت کا ایجنڈہ صرف انتقام ہے،

سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کا کاشتکار سب سے زیادہ پریشان ہے،جنوبی پنجاب کا آج بھی وہی حال ہے جو پہلے تھا ،صوبہ جنوبی پنجاب بننے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ،جنوبی پنجاب میں تعلیم اورصحت کانظام ٹھیک نہیں،نہ ٹھیک کیا گیا،

سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ آج بھی پی ٹی آئی کابینہ میں ملتان سے نمایندگی موجود ہے، پی ٹی آئی ہو یا ن لیگ، یا پیپلز پارٹی، جنوبی پنجاب سے متعلق پالیسیوں میں فرق نہیں آیا۔کل بھی جاگیرداروں کا سیاست میں قبضہ تھا آج بھی ہے، آج بھی سیاست، تھانے، پٹوار خانے یرغمال بنے ہوئے ہیں، لوگوں کے چہروں پر مایوسی ہے۔

واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ جنوبی پنجاب صوبہ کے لئے آئین میں ترمیم کریں گے، جنوبی پنجاب کے لئے 120 سیٹیں تجویز کی گئی ہیں، ہائیکورٹ بھی الگ ہو گی.تحریک انصاف نے جنوبی پنجاب صوبہ کے لئے قومی اسمبلی میں بل منظور کروا لیا ہے، اب آئین میں ترمیم باقی ہے جس کے ہونے کے بعد جنوبی پنجاب صوبہ بن جائے گا،

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ ملتان، بہاولپور ڈویژن اور ڈیرہ غازی خان کے اضلاع پر مشتمل ہو گا. انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ کے لئے پیپلز پارٹی نے مثبت جواب دیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن نے بہاولپور صوبہ کا بھی مطالبہ کیا ہے.

Shares: