22 سالہ حرا قتل میں اہم پیشرفت، پولیس نے کس کو گرفتار کر لیا؟ اہم خبر

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے گلبرگ میں قتل ہونے والی 22 سالہ حرا کے قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے پولیس نے مقتولہ کا موبائل فون ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد دو قریبی رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا۔

22 سالہ حرا کے قتل سے کچھ دیر قبل دونوں رشتہ داروں نے اس سے ٹیلی فون پر طویل گفتگو کی اور مسیجز بھی کئے۔ پولیس کو حراست میں لئے گئے افراد اور مقتولہ حرا کے موبائل فونز کے سائینٹفک تجزیئے کا انتظار ہے۔ دوسری جانب پولیس نے ایک روز قبل حراست میں لئے گئے نوجوان کو رہا کر دیا

حراست میں لیے گئے افراد سےمختلف زاویوں سے تفتیش جاری ہے،حرا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تاحال جاری نہ کو سکی

واضح رہے کہ گلبرگ کے علاقے میں مقتولہ حرا کو شادی سے 3 روز قبل گھر سے باہر بلا کر قتل کیا گیا۔ مقتولہ پر 6 گولیاں چلائی گئیں، دماغ میں لگنے والی گولی جان لیوا ثابت ہوئی۔مسلح افراد لڑکی کو گھر سے اٹھاکر لے گئے اور پھر تھوڑی دور لے جاکر قتل کردیا جب کہ مقتولہ نے تین روزبعد دلہن بننا تھا۔

پولیس نے مقتولہ کے باپ کو شامل تفتیش کرکے لڑکی کو آخری کال کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا۔ایف آئی آر کے مطابق مقتولہ حرا کے والد ریاض حسین گزشتہ رات گھر پہنچے تو پتہ چلا کہ حرا گھر میں نہیں، وہ بیٹی کی تلاش میں گھر سے نکلے تو عقبی پارک میں حرا کی لاش مل گئی، نامعلوم افراد اسے گولیاں مار کر فرار ہو گئے تھے ۔

ایف آئی آر کے مطابق حملہ آوروں نے مزاحمت کرنے پر حرا کے والد کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور ملزمان نے لڑکی کو 6 گولیاں ماریں۔پولیس نے مقتولہ کو آخری کال کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا ہے اور محلے داروں کے بیانات بھی ریکارڈ کر لیے گئے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او سے رپورٹ بھی طلب کر رکھی ہے۔

Shares: