چیف جسٹس کا ازخود نوٹس، کیا مملکت ایسے فیصلوں کی متحمل ہوسکتی ہے؟ خصوصی رپورٹ

0
55

چیف جسٹس کا از خود نوٹس، کیا مملکت ایسے فیصلوں کی متحمل ہوسکتی ہے؟ خصوصی رپورٹ

اسلام آباد (رضی طاہر) سپریم کورٹ کی جانب سے چیف آف آرمی سٹاف جنرل کی مدت ملازمت میں توسیع کے وزیراعظم عمران خان کے نوٹیفیکیشن کو معطل کرنے کی وجہ سے اداروں کے مابین تصادم اور شدید بداعتمادی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، اس سے آئینی بحران جنم لے گا جس کا خمیازہ پوری قوم بھگتے گی۔

اسلام آباد کے حلقوں میں شدید بے چینی ہے، قانونی ماہرین یہ سوال اٹھارہے ہیں کہ نوٹیفیکیشن دوماہ سے جاری ہوچکا اور اس کے اثرانداز ہونے کے محض 2 دن قبل چیف جسٹس کا اچانک سوموٹو اور معطلی کا فیصلہ ایک سیاسی سٹنٹ کے طور پر دیکھا جائے گا۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست بھی دائر کی گئی مگر وہ غیر موثر رہی تو اچانک سے اس فیصلے سے کئی تحفظات پیدا ہوگئے ہیں، جو اداروں کے مابین شدید بداعتمادی کا سبب بنیں گے۔ وزیراعظم کے نوٹیفیکیشن کے جاری ہونے کے فورا بعد یہ فیصلہ ہوتا تو وزیراعظم نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا مرحلہ مقررہ مدت میں پورا کرلیتے، اب اس معطلی کو واپس نہ لیا گیا تو نئے آنے والے آرمی چیف کو وزیراعظم کا اعتماد حاصل نہ ہوسکے گا، جس سے تصادم کی راہیں کھلیں گی۔ سوال یہ ہے کہ اداروں کے درمیان محاذ آرائی ملک کو کس جانب دھکیلے گی۔
دوسری جانب صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جانب سے وزیراعظم کی ایڈوائس پر دستخط ہونے کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلے کی حیثیت پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔25 ارکان کابینہ میں سے صرف 11 ارکان نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی حمایت کی تھی اور 14 نے کوئی جواب نہیں دیا اور 14 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ لیا نہیں تھا..اگر 29 نومبر تک سماعت مکمل نہیں ہوتی تو ایک نیا ایشو جنم لئے گا،

Leave a reply