آرمی چیف کی توسیع سے متعلق سماعت پر بھارت میں جشن

0
47

اسلام آباد:آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا حکم ،بھارت میں خوشی کے شادیانے اورپاکستان میں بے لگانے تبصروں کا ذمہ دارکون ؟جسٹس فائزعیسیٰ‌قاضی کے معاملے پرسپریم کورٹ کا میڈیا کے لیے حکم اب کیوں نہیں لاگوہوا،صورت حال اچھی نہیں ہے ،ان نپے تلے خیالات کا اظہارپاکستان کے معروف تجزیہ نگار،اینکرمبشر لقمان نے ملک کی تازہ ترین صورت حال پر کیا

اسلام آباد سے براہ راست عوامی تاثرات اورعالمی بیانات کو بڑے احتیاط سے بیان کرتے ہوئے مبشرلقمان نے اہم ایشوزسے پردہ ہٹاتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کہ نہیں کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع ہوتی ہے یا نہیں مسئلہ یہ ہےکہ عدالت کے فیصلے سے جتنا فائدہ بھارت اٹھا رہے ہے اس سے زیادہ نقصان پاک فوج اور اس ملک کے دیگرادارے اٹھارہے ہیں،

مبشر لقمان نے بڑے اچھے انداز سے اس صورت حال پر اپنے خوب صورت تجزے میں ایک اہم بات کہی ہےکہ سپریم کورٹ اپنے ایک جج جسٹس فائز عیسیٰ قاضی کے معاملے پرمیڈیا کوکسی قسم کی خبراورتجزیئے دینے پر پابند کرسکتا تھا تواس قومی حساس معاملے پربھی توحکم دیا جاسکتا تھا . سوچنے کی بات یہ ہےکہ آخرایسے کیوں ہورہاہے

مبشرلقمان نے سپریم کورٹ کے حکم کے حوالے سے بھارت میں منائی جانی والی خوشیوں پربڑے تحفظات کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں پاک فوج کے چیف کے حوالے سے عدالتی حکم پرجوگفتگوہورہی ہے وہ لمحہ فکریہ سے کم نہیں‌،وہ بھارت جسے میدان جنگ میں پاک فوج کے خلاف ہمیشہ شکست ہوئی وہی بھارت آج فاتحانہ انداز سے پراپیگنڈہ کررہا ہےکہ جی جسٹس آصف سعید کھوسہ نے باجوہ ڈاکٹرائن کی دھجیاں بکھیردی ہیں،

مبشرلقمان کہتے ہیں کہ ہرذی شعورپاکستانی اب یہ سوچ رہا ہےکہ یہ کیا ہورہا ہے،بھارت کویہ خوشیاں منانے کا موقع کس نے دیا ،پاکستان کے معروف تجزیہ نگارکا یہ بھی کہنا ہےکہ پاکستانی میڈیا میں بھی پاکستانی اداروں کے بارے میں جس طرح تبصرے اورتجزیئے پیش کیئے جارہے ہیں ،وہ کوئی پاک فوج اورعدلیہ کی عزت نہیں بلکہ قومی اداروں کو رسوا کرنے کی ایک منظم سازش ہے ،

مبشرلقمان پچھلے چاردن سے اسلام آباد میں موجود ہیں اورہرلمحے بدلتی ہوئی صورت حال پرنظررکھے ہوئے ہیں، اس اہم موقع پر معروف اینکر کا کہنا ہےکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ وقت خاموشی کا تھا ، عدالت عظمیٰ اور وزارت دفاع اس معاملے کو مل بیٹھ کرحل کرلیں گے لیکن جوزہرآلود تبصرے اور تجزیئے پیش کیے جارہے ہیں اس کے اثرات کو ختم کرنے میں وقت لگے گا

Leave a reply