پشاور:کرپشن روکنے کیلئے حکومت نے 800 سے زائد ملازمین کو ٹرانفسر کرنے کا اعلامیہ جاری کیا، اس پالیسی کے تحت کوئی بھی سرکاری ملازم ایک جگہ صرف دو سال تک ملازمت کرسکیں گے۔اطلاعات کے مطابق صوبائی حکومت کی ہدایات کی روشنی میں تمام ضلعی انتظامیہ اور انتظامی محکموں نے اینٹی کرپشن پالیسی کے تحت دو سال سے زیادہ ایک ہی پوسٹ پر تعینات رہنے والے سرکاری ملازمین کے تبادلوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پرعمل، 7دسمبرکواجلاس بلالیاگیا

موصول شدہ ایک رپورٹ کے مطابق اب تک کل 817 ملازمین کا تبادلہ ہوچکا ہے جس میں پشاور میں 129ملازمین کاتبادلہ ہوچکا ہے جبکہ بنوں میں 91،صوابی 82،سوات 59، لکی مروت55، کرک55، ہری پور39، کوہاٹ 24، مانسہرہ 21، بٹگرام 19، دیر لوئر 18، شمالی وزیرستان16، ایبٹ آباد15، چارسدہ14، ٹانک12، ہنگوں 11، نوشہرہ 10، شانگلہ9، بونیر9، کوہستان اپر9 شامل ہیں‌

پاکستان میں ایڈز کے حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی نے خطرے کی گھنٹی بجادی

پشاور سے ذرائع کے مطابق مردان8، دیر اپر4، ملاکنڈ4، مہمند2، کرم 1، چترال1، خیبر1، اورکزئی1 اور کولئی پالس میں 1ملازم کا تبادلہ ہوچکا ہے اسی طرح محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول میں 62اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں 35 اہلکار تبدیل ہوچکے ہیں۔یاد رہےکہ سب سے پہلے احتساب کے عمل کا آغازصوبہ خیبرپختونخواہ میں‌کیا گیا جس کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں

جوتاکریسی کا ایک اور شکار،گلوکار عاصم اظہر پر کانسرٹ کے دوران جوتے سے حملہ

Shares: