شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے حوالہ سے پروڈکشن آرڈر کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا،

شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کے خلاف یہاں آئے ہیں، وفاقی وکیل سرفراز خان نے کہا کہ قومی اسمبلی کا سیشن ختم ہو چکا ہے ایسے میں درخواست قابل سماعت نہیں ،

درخواست گزار نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کو اجلاس میں شرکت کی اجازت نہ دینا انتخابی حلقےکی حق تلفی ہے،شاہد خاقان عباسی کو اجلاس میں شرکت نہ دینے سے انتخابی حلقہ نمائندگی سے محروم ہے، شاہد خاقان عباسی کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی اجازت دی جائے

عدالت نے فیصلہ سماعت کے بعد محفوظ کر لیا.

شاہد خاقان عباسی نے لاہور ہائیکورٹ میں پروڈکشن آرڈر کی درخواست رانا مشہود کی وساطت سے دائر کی ہے، درخواست میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، نیب، حکومت پنجاب، حکومت پاکستان کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ شاہد خاقان عباسی نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو متعدد بار پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست  دی تھی، انکی درخواست پر سپیکر قومی اسمبلی نے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی کا شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا اقدام آرٹیکل4 کی خلاف ورزی ہے۔

مسلم لیگ ن سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھول گئی،قومی اسمبلی اجلاس کے لئے اسپیکر قومی اسمبلی کو مسلم لیگ ن کے جیلوں میں بند اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر کے لئے درخواست دی گئی جس میں مسلم لیگ ن نے شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر کے لئے نام نہیں لکھا بلکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گرفتار دو اراکین اسمبلی رانا ثناء اللہ اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں..

شاہد خاقان عباسی سے جیل میں ملاقات کا دن جیل حکام نے بتا دیا

شاہد خاقان عباسی نے پروڈکشن آرڈر کے لئے سپیکر کو خط میں شرط عائد کر دی

واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی کو نیب نے گرفتار کیا تھا اب وہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں تھے تا ہم ان کی طبیعت ناساز ہونے پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا، ، مسلم لیگ ن نے انکے پروڈکشن آرڈر کی درخواست نہیں دی

 

 

Shares: