مسلمانوں کےعلاوہ باقی مہاجرین قبول،یہ ظلم اورزیادتی نہیں تواورکیا ہے، محبوبہ مفتی
سری نگر:مسلمانوں کے علاوہ باقی مہاجرین قبول،یہ ظلم اورزیادتی نہیں تواورکیا ہے، مودی حکومت کسی منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کودیوارسے لگارہی ہے، اور یہ چیز ناقابل قبول ہے، ان ٰخیالات کااظہارمقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کی طرف سے مسلمانوں سے بدسلوکی پرکیا
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپربھی محبوبہ مفتی نے اپنے اسی موقف کو پھرسے اورواضح انداز سے بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت ہراس شخص اورمذہب کے ان لوگوں کواپنے ملک میں پناہ دے رہی ہے جنہیں وہ پاکستان مخالف سمجھتی ہے،بھارت سرکار نے مختلف مذاہب کے بہت سے ایسے لوگوں کوپناہ دے رکھی ہے جنہیں بھارت سمجھتا ہے کہ انہیں بھارت سے وفا کی وجہ سے پاکستان سے نکلنا پڑا
محبوبہ مفتی کہتی ہیں کہ افغانستان،پاکستان اور بنگلہ دیش کے وہ غیرمسلم مہاجرین جنہوں نے اپنے ممالک سے وفاداری کی بجائے بھارت سے پینگیں بڑھائیں بھارت ان کوتو شہریت دے رہا ہے مگروہ مسلمان جو1947 سے بھارت میں مقیم ہیں ان کو ملک سے باہر نکال رہاہے،
یاد رہے کہ بھارت نے این آر سی کے نام پر ملک میں آباد مہاجرین کی رجسٹریشن کےنام پرمسلمانوں کی ملک بدری کا فیصلہ کررکھا ہے،یہی وجہ ہے کہ چند ماہ قبل بھارت نے اسی قانون کےتحت آسام کے 19 لاکھ سے زائد مسلمانوں کو غیرمقامی کہہ کر ان کو شہریت دینے سے انکارکردیا اوران سے کہہ دیا گیا کہ وہ بھارت چھوڑکرکسی دوسرے ملک میں چلے جائیں