ریاض :سعودی عرب کو ’انسانی تہذیبوں کا گہوارہ‘ قرار دے دیا گیا، سعودی عرب گذشتہ پانچ برسوں میں آثار قدیمہ کی تحقیق کے شعبے میں سرفہرست آگیا ہے۔سعودی کمیشن برائے سیاحت اور قومی ثقافتی ورثہ میں آثار قدیمہ کی تحقیق و مطالعات کے ڈائریکٹر جنرل عبد اللہ الزہرانی نے سعودی عرب میں قدیم نوادرات کے شاہکار” کے نمائش کے موقع پر خطاب کر تے ہوئے کہا کہ اس سال مملکت میں 44 بین الاقوامی آثار قدیمہ کے مشن انجام دیئے گئے ہیں۔

روم میں ہونے والی اس حیران کن نمائش کا افتتاح سعودی وزیر ثقافت بدر بن عبد اللہ بن فرحان اور اطالوی وزیر ثقافتی ورثہ اور سرگرمیاں ڈاریو فرانسسچینی نے کیا۔ا س موقع پر الزہرانی کا کہنا تھا کہ مملکت “آثار قدیمہ کے انکشافات کے لحاظ سے ایک جدید ترین ملک بن گیا ہے۔

سعودی وزیر ثقافت بدر بن عبد اللہ بن فرحان نے کہا ، “مقامی اور بین الاقوامی مشنوں کی حالیہ دریافتوں سے مملکت کی تاریخی حیثیت اور ثقافتی گہرائی کو انسانی تہذیبوں کے آغاز کے گہوارے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔”انہوں نے کہا کہ آثار قدیمہ کی دریافتیں “مملکت کی مہذب جہت کو ابھارتی ہیں”۔

https://www.youtube.com/watch?v=bXKzDArF304

“سعودی عرب جس مذہبی ، سیاسی ، معاشی اور ثقافتی قد سے لطف اندوز ہے وہ اپنے طویل ثقافتی ورثے کی توسیع ہے، اس کے علاوہ مشرق اور مغرب کے مابین ثقافتی باہمی رابطے کے ایک اہم جغرافیائی مقام کے علاوہ اس نے بین الاقوامی سطح پر ایک جلسہ گاہ بنا دیا ہے۔

Shares: