عراق میں پھر سے یہ سنگین کام … ہو سکتا ہے ، امریکا نے متنبہ کر دیا
عراق میں پھر سے یہ سنگین کام … ہو سکتا ہے ، امریکا نے متنبہ کر دیا
باغی ٹی وی : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومیو نے خبر دار کیا ہے کہ عراق میں پرامن مظاہرین پر دوبارہ قاتلانہ حملوں کا خدشہ ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ‘ٹویٹر’ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہماری نظر سے ایسی نئی رپورٹس گذری ہیں جن میں بغداد میں عراقی مظاہرین پر پرتشدد حملے کرنے کا ثبوت موجود ہے۔
On the same day we sanctioned four Iraqis for targeting protesters and stealing Iraq’s public wealth, we see new reports of violent attacks in Baghdad against patriotic Iraqis. #Iraq's leaders and government must investigate and prosecute those behind these attacks.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) December 7, 2019
مائیک پومپیو نے عراقی قیادت اور حکومت پر زور دیا کہ وہ مظاہرین پر حملوں میں ملوث اہلکاروں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف سخت کارروائی میں عمل لائیں۔
امریکہ: نیول بیس فائرنگ کیس کے بعد سعودی شہریوں کی گرفتاریاں شروع
درایں اثناء عراقی پارلیمنٹ کے رکن اور پارلیمنٹ کی سربراہی کمیٹی کے سربراہ حسن کریم الکعبی نے کل سوموار کو مقامی وقت کے مطابق ایک بجے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ اس اجلا س میں عسکری قیادت کو بھی بلایا گیا ہے تاکہ مظاہرین پرحملوں ، بغداد اور السنک کے مقامات پر نامعلوم مسلح افراد کی طرف سےمظاہرین پر فائرنگ کے معاملے پر بحث کی جاسکے۔
امریکیوں کا بھی عجیب شوق :دیوار پر ٹیپ سے چپکا ہوا کیلا85 لاکھ روپے میں فروخت
واضح رہے کہ عراق میں یکم اکتوبر سے مختلف شہروں میں حکومت مخالف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ سیکورٹی فورسز اور ملیشیاؤں نے عوامی احتجاج کے ساتھ بھرپور طاقت سے نمٹنے کی کوشش کی۔ اس کے نتیجے میں تقریبا 400 مظاہرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ ہزاروں زخمی ہو گئے۔ اس دوران درجنوں مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا۔
واضح رہے کہ بے روزگاری اور بنیادی سہولتوں کے فقدان کے خلاف جاری احتجاج میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں،اطلاعات کے مطابقعراق میں 2 ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج میں 400 سے زائد ہلاکتوں کے بعد بالآخر عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کو استعفیٰ دینا پڑا.