سرینگر:مقبوضہ کشمیرچپےچپےپرفوج، پھربھی کشمیری مجاہدین کاخوف، وادی میں الرٹ جاری کردیا گیا ،اطلاعات کے مطابق جموں ، پیرپنچال ، خط چناب میں ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے جبکہ تمام فورسز کیمپوں کے اردگرد چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ خفیہ اداروں کی جانب سے الرٹ جاری کرنے کے بعد جموں میں لائن آف کنٹرول پرتعینات اہلکاروں کو بھی چوبیس گھنٹے مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔

سری نگرسے موصول ہونے والی اطلاعات کےمطابق بدرواہ اور ڈوڈہ میں سال 1990کے بعد دوسرے مرتبہ بارڈر سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔ جموں ، پیر پنچال ، خط چناب میں ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے اور سیکورٹی فورسز کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جموں کے مختلف اضلاع میں قائم فورسز کیمپوں کے اردگرد چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کے امکانی حملوں کو ٹالنے کیلئے پورے جموں صوبے کو فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ ادھرخط پیر پنچال اورخط چناب میں بھی فورسزکی تعیناتی بڑھا دی گئی ہے جس کے نتیجے میں لوگ ذہنی طورپر پریشان ہو گئے ہیں۔

ذرائع کےمطابق خط چناب اور خط پیر پنچال میں مسلم آبادی والے علاقوں میں خوف کی لہر ہے اس دوران لوگوں نے دفعہ 35اے کے حق میں راجوری اور بدرواہ میں احتجاجی مظاہرئے کئے۔ احتجاج کرنے والوں کے مطابق دفعہ 35اے کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر ہو کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اہم شاہرائوں اور فورسز کیمپوں کے اردگرد بار ڈر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کے باعث لوگوں میں اضطرابی کیفیت پائی جارہی ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ خفیہ ایجنسیوں نے الرٹ جاری کیا ہے کہ عسکریت پسند جموں میں فورسز کیمپوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں جس کو مد نظر رکھتے ہوئے حفاظت کے غیر معمولی اقدامات کئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جموں کے مختلف اضلاع میں بھی اضلاع اہلکاروں کو تعینات کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

Shares: