میدنا پور:بھارتی بنگال کے میدناپور کے گاوں سے دو سر والا سانپ ملا ہے ماہر حیاتیات کے مطابق ، دو سر والے سانپ کا تعلق ناجا کوٹیہ سے ہے۔اطلاعات کے مطابق ہندواسے اپنا بھگوان ماننے لگے ہیںاس دو سر والے سانپ کے ملنے سے گاوں والا کا اُس سانپ پر ایک الگ یقین طاری ہوگیا اُن کا ماننا ہے کے اس سانپ میں کوئی خاص بات ہے۔
محکمہ جنگلات کے ہیرپیٹولوجسٹ کے مطابق یہ ایک حیتیاتی نظام کی صورت ہے جو کسی انسان میں بھی ہوتی ہے۔جیسے انسان کے دو سر یا انگوٹھے ہوسکتے ہیں ، اسی طرح سانپ کے بھی دو سر ہو سکتے ہیں۔محکمہ جنگلات کے ہیرپیٹولوجسٹ کے مطابق ٹیم سانپ کو بچانے میں ناکام رہی جس کی وجہ انہوں نے یہ بتایا کے دیہاتی میں رہنے والوں کا اس سانپ پر ایک یقین تھا جس کی وجہ سے انہوں محکمہ کے حوالے سانپ کو نہیں کیا۔
حیاتیات محکمہ نے بتایا کے اگر گاوں کے لوگ اسے ہمارے حوالے کر دیتے تو سانپ کو بچایا جا سکتا تھا۔بنگال اور ہندی میں سانپ کو کالا ناگ بھی کہا جاتا ہے جو زہریلی ہوتا ہے۔یاد رہے کہ سانپ کے دو سر کے معاملے کے پیچھے بہت سے عوامل ہوسکتا ہے حیاتیات کے مطابق جنین کے تقسیم کے وقت یا کچھ ماحولیاتی عوامل کی وجہ سے اس قسم کی صورتیں پیدا ہوتی ہے۔