ٹرسٹ ہسپتالوں کو فنڈز کی بندش پر سپریم کورٹ نے کیا کہا؟

0
48

ٹرسٹ ہسپتالوں کو فنڈز کی بندش پر سپریم کورٹ نے کیا کہا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 18ویں ترمیم کے بعدٹرسٹ اسپتالوں کی صوبوں کومنتقلی کے حوالہ سے سپریم کورٹ فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستوں پرسماعت ہوئی، جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں 5رکنی لارجربنچ نےسماعت کی،

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ تمام اسپتال ہمارااثاثہ ہیں،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ اٹارنی جنرل کوحکومتی موقف پیش کرنے کا کہا تھا،جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت پانچوں اسپتال صوبوں کوواپس کرنا چاہتی ہے ،سپریم کورٹ فیصلے کے باعث عملدرآمد نہیں ہوپا رہا،

جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ حکومت صرف 5 نہیں،تمام ٹرسٹ اسپتالوں کو دیکھے، درخواست گزار نے کہا کہ تنخواہیں مل رہی ہیں نہ ہی پنشن،پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ شیخ زید اسپتال کوفنڈز فراہم کردیئے،وفاقی سیکرٹری نے کہا کہ سندھ کے اسپتالوں کوبھی فنڈز، مراعات دیں گے،

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سندھ حکومت کووفاق کوئی فنڈ نہیں دےرہی،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ تمام مسائل کو باریک بینی سے دیکھیں گے، سندھ حکومت اوروفاق نےمزید وقت مانگا اور وفاقی سیکریٹری ہیلتھ نےمعاملات حل کرانےکی یقین دہانی کرائی،

عدالت نے حکم دیا کہ 6 ہفتےمیں حکومت اسپتالوں سے متعلق پلان پیش کرے، حتمی فیصلے تک اسپتالوں کوفنڈزدے کرفنکشنل رکھا جائے ، وفاق اورصوبے تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں،سماعت مارچ کے پہلے ہفتےتک ملتوی کر دی گئی،

Leave a reply