اترپردیش :بھارت جہاں ایک طرف اقلیتوں‌کے خلاف امتیازی سلوک کی وجہ سے میدان جنگ بنا ہوا ہے وہاں دوسری طرف ہندوانتہا پسند خواتین ، لڑکیوں‌ اور بچیوں کوریپ کرنے کے بعد زندہ جلا رہےہیں، بھارت میں درندگی کاایک اوراندوہناک واقعہ پیش آیا ہےجس میں زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کو زندہ جلا دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں حوا کی بیٹیاں زیادتی کے بعد زندہ جلائی جانے لگیں‌ ، ایک ہفتے میں 5واں واقعہ ،تازہ واقعہ میں‌ اترپردیش کے فتح پور ضلع میں ہفتہ کی سہ پہر مبینہ طور پر اپنے ہی چاچو کے ہاتھوں زیادتی کا شکار بننے والی لڑکی کو اس کے چاچو نے زندہ جلا دیا۔اپنی بھتیجی کو زندہ جلانے کے بعد ملزم موقع سے فرار ہو گیا جسے بعد ازاں ہفتے کی رات کوکانپور کے قریب ایک گاوں سے گرفتار کر لیا گیا۔

زندہ جلائی جانے والی لڑکی کو کانپور میڈیکل کالج لالہ لاجپت رائے اسپتال میں داخل کیا گیا، ڈاکٹر ز کے مطابق لڑکی کا جسم 90 فیصد تک جل گیا ہے، جس کے باعث لڑکی حالت بہت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔ پو لیس حکام کے مطابق متاثرہ لڑکی، جس کی عمر تقریبا 18 سال ہے، وہ گاؤں بیبی پور میں گھر میں اکیلی تھی، جب اس کے چاچا نے آکر اس کے ساتھ زیادتی کی۔ جب اس نے مزاحمت کرنے کی کوشش کی تو چاچا نے لڑکی پر مٹی کا تیل ڈال دیا اور اسے آگ لگا دی۔

متاثرہ لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ ملزم ان کا دور کا رشتہ دارتھا جس کی عمر تقریبا 25 سال ہے۔ متاثرہ لڑکی کے بھائی کی جانب سے ایف آئی آر درج واضح رہے اس قبل رواں ماہ بھارتی ریاست اترپردیش میں بھی ایک لڑکی کو اجتماعی زیادتی کے بعد جلا دیا گیا تھا۔ جس کے باعث لڑکی کا 90 فیصد جسم جھلس گیا تھا۔

دوسری جانب بھارتی ریاست تلنگانہ میں زیادتی کے بعد جلائی گئی لیڈی ڈاکٹر پریانکا ریڈی کی ہلاکت کے بعدبھارت میں ایک بار پھر خواتین پر تشدد اورریپ پر بحث چھڑ گئی ہے،جس کےبعد نیشنل کرائم ریکارڈزبیورونےانکشاف کیاتھاکہ بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کا ریپ کیا جاتا ہے جبکہ خواتین پر تشدد، ریپ، تیزاب سے حملے، انہیں ہراساں کرنے سمیت دیگر صنفی تفریق کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

Shares: