لیبیا میں ترکی فوجیوں کی ہلاکت کی خبریں

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق لیبیا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر عقیلہ صالح نے ایک بیان میں دعوٰی کیا ہے کہ طرابلس پر قبضے کی لڑائی کے دوران قومی وفاق حکومت کی حمایت میں لڑنے والے متعدد ترکی فوجی بھی مارے گئے ہیں۔

ایک بیان میں عقیلہ صالح نے کہا کہ قومی وفاق حکومت کے گرد گھیرا تنگ ہونے کے بعد وزیراعظم فائز السراج نے ترکی سے مدد کی اپیل کی ہے۔

روسی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے عقیلہ صالح کا کہنا تھا کہ قطر، ترکی کے فوجی ساز وسامان اور جنگی آلات لیبیا کی قومی وفاق حکومت تک پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے مگر اسے اس کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے مندوب غسان سلامہ سے قومی وفاق حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ قومی وفاق حکومت لیبیا کے عوام کی نمائندگی نہیں کرتی اور فائز السراج لیبیا کے وزیر اعظم نہیں۔ انہوں نے قومی وفاق حکومت کے سربراہ فائز السراج اور مرکزی بنک کے گورنر کو عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر میں ترکی اور لیبیا کی قومی وفاق حکومت کے درمیان ایک دفاعی معاہدہ طے پایا تھا۔ وسیع نوعیت کے اس سمجھوتے میں ترکی کی طرف سے طرابلس کو فوجی سازو سامان، اسلحہ اور دیگر جنگی آلات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ مصر، یونان اور لیبیا کے منحرف جنرل ریٹائرڈ خلیفہ حفتر نے اس معاہدے کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

Shares: