ایران میں حکومت کے خلاف احتجاج پر304 افراد ہلاک ہوئے: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حقائق پیش کردیئے

0
35

نیویارک:ایران میں حکومت کے خلاف احتجاج پر304 افراد ہلاک ہوئے،اطلاعات کےمطابق انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ایران میں حکومت مخالف احتجاج کے دوران انتظامیہ کی کارروائی کے دوران چار روز کے دوران 304 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق متعدد افراد کے بیانات سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران کے اداروں نے سیکڑوں افراد کا قتل عام کیا جب کہ ایسے اقدامات کیے گئے کہ ملکی سطح پر خوف کے باعث کوئی اس احتجاج کے خلاف کارروائیوں پر بات نہ کرے۔اقوام متحدہ کے بیان کا حوالہ دے کر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ہلاک شدگان میں 12 بچے بھی شامل ہیں۔

ایران کے وزیرِ داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک میں ہونے والے حالیہ پرتشدد مظاہروں کے دوران مظاہرین نے 731 بینکوں اور 140 سرکاری عمارتوں کو نذرِ آتش کیا۔وزیرِ داخلہ نے کہا تھا کہ مظاہروں کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 50 دفاتر اور چوکیوں پر حملے ہوئے جب کہ 70 پیٹرول پمپ بھی جلائے گئے۔

انسانی حقوق کی تنظیم کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں اکثریت ان افراد کی ہے جن کو گولیوں سے نشانہ بنایا گیا جبکہ اکثر افراد کو سر، گردن یا جسم کے ایسے اعضا پر گولیاں ماری گئی ہیں جن سے ان کی موت ہو جائے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیکیورٹی ادارے اب بھی مظاہروں میں شریک افراد کو گرفتار کرنے کے لیے کارروائیاں کر رہی ہے جبکہ انسانی حقوق کے رضا کار بھی بڑی تعداد میں زیر حراست ہیں۔

واضح رہے کہ ایران نے نومبر کے دوسرے ہفتے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 50 فی صد تک اضافہ کیا تھا جس کے بعد ملک گیر احتجاج شروع ہو گیا تھا۔ایران کے سیکیورٹی اداروں نے پُرتشدد احتجاج میں امریکہ کے خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) سے رابطے کے الزام میں بھی کئی افراد کو گرفتار کیا تھا۔

Leave a reply