نئی دہلی : مسلمان امن وامان خراب نہ کریں ،بھارت نے شہریت بل بناکرکوئی غلطی نہیں کی ،اطلاعات کےمطابق جامع مسجد کے شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ امن وآشتی برقرار رکھیں اور احتجاج میں کسی طرح کا تشدد نہ ہونے دیں ۔

جمعیت علمائے ہند کی مودی نوازپالیسی سےنئی نسل نالاں

واضح رہے کہ متنازع شہریت ایکٹ کے خلاف پورے ہندوستان میں شدید احتجاج ہورہاہے اور تقریبا ملک کے سبھی صوبے میں ہزاروں مسلمان سڑکوں پر نکل کر اس کی مخالفت کررہے ہیں ۔ متعدد یونیورسٹیز اور کالجز میں بھی احتجاج شروع ہوگیا ہے ۔ دہلی کے جامعہ نگر ،سلیم پور اور یوپی کے مﺅناتھ بھنجن میں مظاہرین پر پولس نے آنسو گیس کا بھی استعمال کیاہے اور لاٹھیاں تک چارج کی ہے ۔

مدراس یونیورسٹی کے طلباء کا شہریت بل کے خلاف سخت احتجاج جاری

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کے ساتھ دہلی پولس نے جو بربریت کی ہے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ہے ، مظاہرہ میں تشدد کس نے کیاہے ابھی تک اس کی تحقیق نہیں ہوسکی ہے ،پولس پرامن احتجاج کررہے مسلمانوں پر الزام لگارہی ہے جبکہ مسلمان اس کا انکار کررہے ہیں ۔ ماہرین کا مانناہے کہ پولس احتجاج کو ختم کرنے کیلئے آنسو گیس استعمال کرتی اور لاٹھی چارج کرتی ہے اور اس کیلئے وہ خود سرکاری املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔

اردو ہے جس کانام !برطانوی رکن پارلیمنٹ نے اردو میں حلف اٹھا کر تاریخ رقم کردی

ماہرین قانون کہہ رہے ہیں کہ متنازع شہریت ایکٹ مسلمانوں کیلئے بھی خطرہ ہے کیوں کہ سرکار اس کے بعد این آرسی لائے گی جس کی زد میں صرف مسلمان ہوں گے اس لئے شہریت ایکٹ کی مخالفت ضروری ہے اور اسی بنیاد پر پورا ملک سراپا احتجاج بن چکاہے کیوں کہ یہ قانون آئین اور دستور کے خلاف ہے ۔

Shares: