بھارت خونی احتجاج کی لپیٹ میں ، مزید مظاہرین کی ہلاکتیں
باغی ٹی وی رپورٹ شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بھارت بھر میں احتجاج جاری ہے اور پولیس کی فائرنگ سے مزید 3 مظاہرین ہلاک ہو گئے ہیں۔کرناٹکا، اُتر پردیش، بنگلورو اور بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بھی پابندیاں شہریوں کو احتجاج سے نہ روک سکیں، دہلی کے لال قلعہ، حیدر آباد اور تلنگانہ سے مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لے لیا جب کہ معروف بھارتی مورخ اور دانشور رام چندر بھی احتجاج کے دوران گرفتار ہو گئے۔متنازع شہریت قانون کیخلاف بھارت بھر میں احتجاج، ہلاک مظاہرین کی تعداد 9 ہو گئی
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرٹانکا کے شہر منگلور میں پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی لیکن اس کے باوجود مظاہرین کا احتجاج جاری رہا تو پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 4 افراد زخمی ہو گئے
واضح کہ اس سے پہلے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ، پتھراؤ اور آگزنی، تقریباً 2 ہزار لوگ حراست میں،اطلاعات کےمطابق لکھنؤ کے کھدرا، ٹھاکر گنج علاقے میں مشتعل مظاہرین نے کئی گاڑیوں کو آگ کے حوالے کر دیا تو پولیس نے حالات کو بگڑتا دیکھ مظاہرین پر لاٹھیاں برسائیں اور ہوائی فائرنگ بھی کی








