حوثی ملیشیا کے نمائندے کی ایرانی وزیر دفاع کے ساتھ ملاقات منظر عام پر آگئی

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق : یمن میں حوثی ملیشیا کے زیر کنٹرول میڈیا کی جانب سے اتوار کے روز نشر کی گئی تصاویر میں تہران میں ملیشیا کے نمائندے ابراہیم الدیلمی کو ایرانی وزیر دفاع امیر حاتمی کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ چند ہفتے قبل تہران نے الدیلمی کو ایران میں یمن کے سفیر کی حیثیت سے تسلیم کر لیا تھا۔

عربی روزنامے الشرق الاوسط کے مطابق حوثی میڈیا نے بتایا کہ الدیلمی اور ایرانی وزیر کے درمیان بات چیت میں حوثی ملیشیا اور ایرانی فوج کے بیچ عسکری شعبوں میں مشترکہ تعاون مضبوط بنانے پر غور ہوا۔اسی طرح فریقین کے درمیان تعلق کو مضبوط اور قریب تر بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

اس سے قبل ایران کے امور کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی برائن ہک یہ اعلان کر چکے ہیں کہ ان کے ملک نے ایک ایرانی بحری جہاز کا پتہ چلایا جو بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے میزائلوں کی کھیپ لے کر یمن جا رہا تھا۔ دو ہفتے قبل واشنگٹن میں وزارت خارجہ کے صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں برائن کا کہنا تھا کہ ” بحیرہ عرب میں ایرانی بحری جہاز سے ضبط کی جانے والی کھیپ انتہائی جدید ترین ہے.
اس سے قبل من میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی ایک نام نہاد عدالت نے زیر حراست چار یمنی شہریوں کو آئینی حکومت کے ساتھ رابطوں کے جرم میں سزائے موت سنائی تھی .

Shares: