کھاد کی صنعت کے نمائندوں کی حکومتی عہدہ داروں سے ملاقات اہم معامالات طے
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ملک بھر کی کھاد کی صنعت کے نمائندوں نے حکومتی عہدہ داروں سے پیر کے روز ملاقات کھاد کی فراہمی اور قیمتوں سے متعلق امور پر بات کی۔کھاد کی صنعت کے نمائندوں نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقیات اور خصوصی اقدام اسد عمر، وفاقی وزیر برائے غزائی تحفظ و تحقییق مخدوم خسرو بختیار، مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل، صنعت و پیداوار اور سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد اور زیراعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر سے ملاقات کی۔
ملاقات میں کسانوں کو کھاد کی قیمتوں کو سستا بنانے اوراس کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے مختلف طریقوں اور ذرائع پر غور کیا گیا۔
اسد عمر نے کہا کہ حکومت کسانوں کو سستی کھاد فراہم کرنے کے لئے بھاری سبسڈی فراہم کررہی ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ سبسڈی کے طریقہ کار پر مزید سوچنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کاشتکاروں کو براہ راست سبسڈی دینا زیادہ فائدہ مند ہوگا۔ حکومت مستقبل میں کھاد کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے جی آئی ڈی سی کو ختم کرنے پر بھی غور کرے گی۔ حکومت معیشت کے مختلف شعبوں کی ڈی ریگولیشن پر یقین رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا کہ محکمہ نے حکومت کے زرعی پیکج کے تحت کھادیں سستی کرنے کے اعلان کے بعد بعض مقامات پر کھاد کی مصنوعی قلت اورسابق نرخوں پر کھاد کی فروخت کا سختی سے نوٹس لیا تھا اور تمام کھاد ڈیلرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ چور بازاری، ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری، کھادوں کی مصنوعی قلت سے باز رہیں ورنہ ا ن کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا.








