نئی دہلی:شہریت بل پرشدید احتجاج جاری،مودی سرکارنے ہٹلردورکی طرزکے حراستی مراکزاورڈی ٹینشن سینڑبنانے شروع کردیئے.اطلاعات کے مطابق بھارت میں شہریت بل کے خلاف پوری بھارتی عوام کا جنون کم نہ ہوا، مسلمان اور اقلیتیں احتجاج کی شدت میں کمی نہ لائیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی تحقیقی رپورٹ کےمطابق بھارتی سرکار مسلمانوں کو شہریت سے محروم کر کے انہیں ہٹلر کے دور کی طرح حراستی مراکز میں رکھنے کی تیاری کرلی گئی ہے جبکہ کئی علاقوں میں ڈی ٹینشن سینٹرز تعمیر کردیئے ہیں۔
دوسری طرف بھارت کی کئی ریاستوں میں متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاج و مظاہرے جاری ہیں جن میں اب تک 30 سے زائد افراد ہلاک اور کئی زخمی ہو چکے ہیں۔بھارتی حکومت کی جانب سے طاقت کے استعمال کے باوجود ان مظاہروں میں شدت آتی جارہی ہے اور اب بات یہاں تک جاپہنچی ہے کہ عوام نے انہیں نازی جرمن اَڈولف ہٹلر سے تشبیہ دینا شروع کردی ہے۔
سخت سرد موسم کے باجود دہلی کے مظاہرین سڑکوں پر دن و رات گزاررہے ہیں، مظاہرین کو کھانے پینے کا انتظام بھی کردیا گیا جس میں بریانی حلیم اور چائے سے تواضع کی جانے لگی۔گوہاٹی میں مظاہرین نے دیوار پر نقش و نگار بناکر مودی سرکار کے خلاف پیغامات درج کر ڈالے جبکہ اتر پردیش کے وزیراعلیٰ نے مظاہرین کی جائیدادیں ضبط کرنے کی دھمکی دیدی۔