ایرانی جنرل پر حملہ، احتجاج ریکارڈ کروانے ایران نے کس ملک کے سفیر کو طلب کیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی حملے میں ایرانی جنرل کے مارے جانے پر ایران نے امریکا سے احتجاج ریکارڈ کروانے کے لئے سوئس سفارتکار کو طلب کیا،ایرانی دفتر خارجہ کے مطابق سوئس سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے امریکی حملے پر احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا گیا کہ بغداد میں قاسم سلیمانی اور دوسری اعلیٰ فوجی قیادت پر امریکی ڈرون حملہ دراصل واشنگٹن کی کھلی ریاستی دہشت گردی ہے۔ امریکا اس ڈرون حملے کے نتائج کا مکمل ذمہ دار ہو گا
واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان براہ راست سفارتی تعلقات نہ ہونے کی وجہ سے تہران میں تعینات سوئس سفارتکار امریکی مفادات کی نگرانی کا فریضہ سر انجام دے رہے ہیں۔ اسی لئے سوئس سفارتکار کو ایران نے طلب کیا تھا، سوئس سفارتکار نے طلبی کے بعد پیغام امریکہ بھجوا دیا.
وزارت امور خارجه جمهوری اسلامی ایران تمامی ظرفیت های سیاسی، حقوقی و بین المللی خود را برای اجرای تصمیمات شورای عالی امنیت ملی برای پاسخگو کردن رژیم جنایتکار و تروریست آمریکا در خصوص این جنایت آشکار به کار خواهد بست pic.twitter.com/miAs3vkO9G
— 🇮🇷 وزارت امور خارجه (@IRIMFA) January 3, 2020
دوسری جانب ایرانی ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی وزارت اس قومی جرائم اور دہشت گردانہ حکومت کو ظالمانہ جرم کے لئے جوابدہ ٹھہرانے کے لئے سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لئے اپنی تمام سیاسی ، قانونی اور بین الاقوامی صلاحیتوں کا استعمال کرے گی۔
بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ 30 دسمبر کو بھی امریکی فوج نے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملے کیے تھے، امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے مطابق کتیب حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو سمیت 5 ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے۔ ایران کے خلاف مزید اقدامات کا عندیہ دیتے ہوئے مارک ایسپر نے کہا تھا کہ امریکا ایران کے خلاف مزید کارروائیوں کے لیے بھی تیار ہے۔
بغداد میں امریکی حملے پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر حملہ عالمی دہشت گردی ہے، امریکا کو اس حرکت کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس حملے کو عالمی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ معابلے پر ایران میں ٹاپ سیکورٹی باڈی کا فوری اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
قاسم سلیمانی کو ٹرمپ کی ہدایت پر مارا گیا، پینٹا گون، ٹرمپ نے کیا کہا؟
ایرانی جنرل کو مارنے کے بعد امریکہ نے دی شہریوں کو اہم ہدایات
جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت، امریکہ نے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا، ایسا کس نے کہا؟
امریکی محکمہ دفاع پنٹاگان کے مطابق جنرل سلیمانی کو مارنے کا حکم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیا تھا جس پر کارروائی کی گئی۔
ایرانی جنرل پر امریکی حملہ، چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا مطالبہ کر دیا








