عراقی پارلیمنٹ میں امریکی فوج کے انخلا کی قرارداد منظور، ٹرمپ نے دی عراق کو دھمکی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ نے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی قرارداد منظور کرتے ہوئے سیکیورٹی معاہدہ بھی ختم کردیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراقی پارلیمنٹ نے ملک سے امریکی اور غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کی قرارداد منظور کرلی ہے، قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی جب کہ عراقی پارلیمنٹ نے امریکا سے سکیورٹی معاہدہ بھی ختم کردیا ہے۔عراقی پارلیمنٹ سے منظور قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کسی بھی غیر ملکی افواج کی عراقی سرزمین پر عدم موجودگی کو یقینی بنائے اور کسی بھی مقصد کے لیے غیر ملکی افواج کو عراقی زمینی، فضائی اور بحری حدود استعمال نہ کرنے دی جائے
قبل ازیں عراقی وزیر خارجہ نے امریکی حملے میں جنرل سلیمانی کی ہلاکت پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں باقاعدہ شکایات درج کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی حملہ عراقی خودمختاری کے خلاف ہے۔
علاوہ ازیں تہران میں ایرانی کابینہ کا اجلاس ہوا جس کے بعد ایرانی سرکاری میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا کہ اب عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کی پابندیوں پر مزید عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔ایرانی حکومت نے جوہری معاہدے کو مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان نہیں کیا تاہم یہ کہا کہ اس معاہدے کی پابندیوں اور حدود پر اب مزید عمل درآمد نہیں ہوگا۔ تہران نے کہا کہ یورینیم افزودگی کی صلاحیت، تحقیق اور پیداوار پر عائد حدود کی پاسداری نہیں کی جائیگی، تکنیکی ضروریات پوری کرنےکے لیے یورینیم کی افزودگی جاری رہےگی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے اپنے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنا امریکی فوج کے لیے ایک جائز عمل ہو گا، اگر بغداد نے امریکی فوجیوں کو نکالا تو ان کےخلاف بھی سخت پابندیاں عائد کردیں گے۔
فلوریڈا میں چھٹیاں گزارنے کے بعد واشنگٹن پہنچنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کو لوگوں کو دھماکے سے اڑانے کی اجازت ہےاور اہمیں ان کے ثقافتی مقامات کو چھونے کی بھی اجازت نہیں، اب ایسا نہیں چلے گا۔
امریکی خبر ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے عراق کو بھی دھمکی دی ہے کہ اگر بغداد نے جنرل سلیمانی کی ہلاکت کے تناظر میں اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کو نکل جانے کا حکم دیا تو واشنگٹن اس کے خلاف سخت پابندیاں عائد کر دے گا اوریہ پابندیاں ایران پر عائد پابندیوں سے بھی سخت ہوں گی۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کئی سال سے عراق میں فوجی سرمایہ کاری کر رہا ہے معاوضہ لیے بغیر عراق نہیں چھوڑیں گے
بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔
بغداد میں امریکی حملے پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی پر حملہ عالمی دہشت گردی ہے، امریکا کو اس حرکت کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس حملے کو عالمی دہشت گردی قرار دیا ہے۔
قاسم سلیمانی کو ٹرمپ کی ہدایت پر مارا گیا، پینٹا گون، ٹرمپ نے کیا کہا؟
ایرانی جنرل کو مارنے کے بعد امریکہ نے دی شہریوں کو اہم ہدایات
جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت، امریکہ نے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا، ایسا کس نے کہا؟
ایرانی جنرل پر امریکی حملہ، چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا مطالبہ کر دیا
تیسری عالمی جنگ، امریکا کے خطرناک ترین عزائم، سابق امریکی وزیر خارجہ کے انٹرویو نے تہلکہ مچا دیا
مریکا کے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی پر حملے میں ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ کے حالات کشیدہ ہیں، ایران نے انتقام لینے کی دھمکی دی ہے، امریکی صدر ٹرمپ بھی دھمکی آمیز بیانات دے رہے ہیں، امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان اور سعودی عرب سے رابطہ کیا ہے، چین ،پاکستان نے دونوں ممالک کو پرامن رہنے کی اپیل کی ہے اور بات چیت سے معاملہ حل کرنے کا کہا ہے،اسرائیل بھی ہائی الرٹ ہے، امریکا نے چوبیس گھنٹے میں بغداد پر دوسرا حملہ بھی کیا ہے.،