معافی مانگنے کے بعد حسان نیازی کو ملی عدالت سے ایک بار پھر خوشخبری

معافی مانگنے کے بعد حسان نیازی کو ملی عدالت سے ایک بار پھر خوشخبری

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور کی انسداددہشت گردی عدالت میں پی آئی سی حملہ کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی حسان نیازی سمیت دس ملزمان کی عبوری ضمانت میں پندرہ جنوری تک توسیع کردی۔

فاضل جج نے فوٹوگرافک ٹیسٹ کے لئے ملزمان کو پولیس کے پاس پیش ہونے کا حکم دیا، جس پر فوٹوگرافک ٹیسٹ کی تصدیق فرانزک لیبارٹری سےکرانی ہے، ٹیسٹ کے لیے تصاویراور ویڈیوز بھجوا دی ہیں۔

واضح رہے 2 جنوری کو سماعت میں حسان نیازی تاخیر سے پہنچے تھے ، جس پر عدالت نے ان کی عبوری ضمانت خارج کر دی تھی ،جس پر حسان نیازی نے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے عبوری ضمانت کیلئے نئی درخواست دائر کی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا تاخیر سے عدالت پہنچنے پر عبوری ضمانت خارج کی گئی، عدالت کے دروازے پر چیکنگ کے باعث تاخیر ہوئی، پی آئی سی حملہ کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، کسی بھی شخص کو اشتعال دلایا اور نہ ہی حملہ کیا،درخواست گزار نے استدعا کی عدالت عبوری ضمانت منظور کرکےگرفتاری سے روکنے کاحکم دے۔

عدالت نے درخواست کی سماعت کے بعد حسان نیازی کی چھ جنوری تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

میرے کپڑے اتار دیئے گئے، کیا میری کوئی اوقات نہیں…..وزیراعظم کے بھانجے نے ایسا کیوں کہہ دیا؟

لاہور میں پی آئی سی کے باہر وکلا کے پرتشدد احتجاج کے دوران وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان خان نیازی بھی ساتھی وکلا کے ساتھ موجود تھے، حسان خان نیازی معروف تجزیہ نگار حفیظ اللہ نیازی کے صاحبزادے ہیں، انہوں نے اس موقع پر دوستوں کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔جو سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوئیں، حسان نیازی کی موجودگی پر مسلم لیگ ن بھی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ وزیراعظم کا بھتیجا بھی سانحہ پی آئی سی میں ملوث ہے.

سانحہ پی آئی سی، کتنے وکلاء پر مقدمات درج ہو گئے؟ اور کیا دفعات شامل کی گئیں؟ اہم خبر

الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے،وکلاء کی ہڑتال،سائلین خوار،گرفتاریوں کے لئے ٹیمیں تشکیل

سانحہ پی آئی سی، وزیراعلیٰ پنجاب عثما ن بزدار کی طلبی ہو گئی

سانحہ پی آئی سی، نقصان کی ابتدائی رپورٹ جاری،کتنے کروڑ کا نقصان ہوا؟

واضح رہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں  مشتعل وکلا نے فیاض الحسن چوہان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا، صوبائی وزیر کو موقع پر موجود صحافیوں نے وکلا سے بچایا تھا،فیاض الحسن چوہان نے پریس کانفرنس میں وکلاء تشدد سے بچانے والے صحافی سرفراز خان اور دیگر میڈیا کا شکریہ ادا کیا۔

Comments are closed.