حالات خراب ہوگئے:عراق سے جرمن فو ج کے انخلا کا سلسلہ شروع

0
44

برلن :ایران کی دھمکی کام دکھا گئی ، امریکہ کے اتحادی ساتھ چھوڑ نے لگے ،ادھرعراق میں ایرانی لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکی اتحادی افواج نے اپنے فوجیوں کا انخلاء شروع کر دیا ہے۔امریکا کی طرف سے عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران اور امریکا میں کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔

ادھر جرمن فوج کے ترجمان کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر جرمنی اپنے کچھ فوجی اہلکاروں کو عراق سے پڑوسی ممالک منتقل کررہا ہے۔اس دوران سلوواکیہ نے کہا کہ اس نے عارضی طور پر عراق سے اپنے سات فوجیوں کو منتقل کردیا ہے ، جو ایک نیٹو کے تربیتی مشن کا حصہ ہیں، کیونکہ خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

جرمن حکومت نے پارلیمنٹ میں پیر کے روز ایک مراسلہ میں بتایا کہ عراق میں موجود 120 جرمن فوجیوں میں سے 30 کو جو اردن اور کویت میں بنیادی طور پر عراقی سیکیورٹی فورسز کی تربیت حاصل کریں گے ، کو دوبارہ سے ملازمت میں بھیج دیا جائے گا۔

عراق کی پارلیمنٹ نے اتوار کے روز بغداد کے ایک ہوائی اڈے پر ایران کے سب سے ممتاز جنرل ، قاسم سلیمانی کے قافلے پر امریکی ڈرون حملے میں جاں بحق ہونے کے بعد، جمعہ کے روز امریکہ اور دیگر غیر ملکی فوجیوں کو جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ جرمن فوجیوں کی واپسی کا حکم امریکہ کی زیر قیادت مشترکہ کمانڈ نے اسلامک اسٹیٹ سے لڑنے کے لئے دیا تھا۔ اس کا اطلاق عراقی دارالحکومت کے بالکل شمال میں واقع شہر بغداد اور تاجی میں فوجیوں پر ہوگا جہاں قریب 30 جرمن فوجی تعینات ہیں۔جرمنی کے 120 فوجیوں میں سے 90 کے لگ بھگ ملک کے شمال میں کرد علاقے میں تعینات ہیں۔جرمنی کی حکومت نے کہا کہ اگر ان کا تربیتی مشن دوبارہ شروع ہوا تو افواج کو واپس عراق منتقل کیا جاسکتا ہے۔

Leave a reply