کراچی :ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی نے استعفیٰ دیا ہے ، ایم کیو ایم حکومت کے ساتھ ہے ، ان خیالات کا اظہار پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے ممتاز صحافی ، تجزیہ نگار مبشرلقمان سے بات کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کے استعفے کے بارے میں اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا ہےکہ خالد مقبول صدیقی نے استعفیٰ دیا ہے ایم کیو ایم نے نہیں ، خالد مقبول صدیقی نے مراعات لینے کے لیے استعفیٰ دیا ہے ۔
باغی ٹی وی کے مطابق مبشرلقمان کے ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پارٹی کے اندر بھی گروپ بندی ہے اس وقت 4 کے لگ بھگ ایک ہی جماعت کے لیڈر ہیں ، ویسے بھی خالد مقبول صدیقی کو پارٹی کے اندر سے بھی مزاحمت کا سامنا ہے، پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے مبشرلقمان کوبتایا کہ اگرایم کیو ایم حکومت سے علیحدہ ہونا چاہتی توفیصل سبزواری بھی استعفیٰ دے دیتے ، رہی بات فروغ نسیم کی تووہ پہلے ہی بتاچکے ہیں کہ وزارت قانون کا قلمدان ایم کیو ایم کے کوٹے سے نہیں بلکہ یہ ان کا ذاتی اعزاز ہے،
کراچی کے حوالے سے جب معروف صحافی مبشرلقمان نے مصطفیٰ کمال سے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ کراچی کی تباہی کے سب ذمہ دار ہیں ؟تو اس کے جواب میں مصطفیٰ کمال نےجواب دیا کہ کراچی کی تباہی میں سب کا کردار ہے،مصطفیٰ کمال نے کہا کہ انہوں نے تمام عہدے چھوڑکرکراچی کی ترقی کے لیے ایک مشن اختیار کیا ہے،حتیٰ کہ سینٹرشپ بھی چھوڑ دی ۔ہم نے کراچی کو وہ جلا بخشی جو آج تک کو ئی نہ کرسکا ۔ مصطفیٰ کمال نے مبشرلقمان کے سوال کے جواب میں کہا کہ سٹی کی حکومت تو ایم کیو ایم کے پاس ہے وہ ڈیلور نہیں کرسکے اب استعفوں کی سیاست رچا رہے ہیں ۔
مصطفیٰ کمال نے مبشرلقمان کے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ کراچی میں امن وامان ہے جہاں لوگ روزکئی کئی جنازے اٹھاتے تھے،شہداقبرستان میں پرچموں میں لپیٹ کردفناتے تھے، اب وہاں امن و امان کی فضا قائم ہے،مصطفیٰ کمال نے بہت احسن جواب دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے حالات مزید بہتر ہوجائیں گے اورکراچی پھرسے دمکنے چمکنے لگے گا،انہوں نے کہا کہ جس دن کردار والے لوگ اقتدارمیں آجائیں گے اورخدمت کا جزبہ لیکرآئیں گے تو حالات بہترہوجائیں گے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ لوگ بھی اس کے ذمہ دار ہیں ، اگروہ کردار والے لوگوں کوووٹ دیں گے تو پھر اس کا نتیجہ بھی بہتر ہوگا ،
جب مبشرلقمان نے پاک سرزمین کے چیئرمین مصطفیٰ کمال سے پوچھا کہ کیا یہ عجب بات نہیں کہ آج تک سندھ کی روایت نہیں بدلی ، سندھ میں سندھی نے سندھی کو،بلوچی نے بلوچی کو،پختون نے پختون کو اورمہاجر نے مہاجر کو ووٹ دینا ہے میرٹ پرکوئی بھی ووٹ نہیں دیتا،مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ پاک سرزمین پارٹی اس روایت کو ختم کرکے رہے گی وہ بہت جلد لاڑکانہ میں ان طبقاتی تقسیموں کے بغیرجلسہ کرکے دکھائیں گے ،
ٕمعروف تجزیہ نگارمبشرلقمان نے دریافت کیا کہ ایک وقت تھا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کے بعد جے یو آئی ف کا ووٹ بیلنس تھا ۔ اب کدھر جائے گا، اس پرمصطفیٰ کمال نے جواب دیا کہ انہیں امید ہے کہ یہ مذہبی ووٹ ہمارے ہی حصے میں ؔآئے گا،کیونکہ پاک سرزمین پارٹی وہ واحد جماعت جو تمام مذہبی جماعتوں کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے عزت بھی دیتی ہے اورمقام بھی دیتی ہے،ایک سوا ل کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پیپلزپارٹی نہ کچھ کیا اورنہ وہ کچھ کرسکتی ہے ، اب شاید اگلی مرتبہ لوگ پیپلزپارٹی کو بھی ووٹ نہیں دیں گے ،
مبشرلقمان نے ایک سخت سوا ل پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سے پوچھا کہ آپ پرالزام ہےکہ آپ کی پارٹی میں وہی جرائم پیشہ افراد گھس آئے ہیں تو کیا یہ صیحح ہے ا س پرمصطفیٰ کمال نے جواب دیا کہ یہ الزام غلط ہےبلکہ سب سے زیادہ نقصان ہمارا ہوا ہے ، ہمارے کارکن مارے گئے ۔ کراچی اور ایک کیو ایم کی تازہ صورت حال پرمبشرلقمان نے پھر سوال دہرایا کہ کیا خالد مقبول صدیقی اپنا استعفیٰ واپس لے سکتے ہیں تومصطفیٰ کمال نے جواب دیا کہ 75 فیصد چانسز ہیں۔ مبشرلقمان نے کہا کہ کیا یہ ممکن ہےکہ سندھ میں اردو سپیکنگ وزیراعلیٰ بن جائے تو مصطفیٰ کمال نے جواب دیا جی ممکن ہے اور ہو سکتا ہےکہ اگلے الیکشن میں ہی اردو سپیکنگ وزریراعلیٰ آجائے