شاہزیب خانزادہ جھوٹا،شرپسند،معاشرے میں منافرت پھیلانے والا،جہانگیرترین نے ہتک عزت کے نوٹسزبھیج دیئے
لاہور:شاہزیب خانزادہ جھوٹا،شرپسند،معاشرے میں منافرت پھیلانےوالا،جہانگیرترین نے ہتک عزت کے نوٹسزبھیج دیئے ،اطلاعات کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے نیوز پروگرامز میں جھوٹے الزامات لگانے اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے پر اینکر پرسنز شاہزیب خانزادہ اور وسیم بادامی پر ایک ایک ارب روپے ہرجانے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا۔
ذرائع کےمطابق شاہزیب خانزادہ کو بھیجے گئے نوٹس کے مطابق 21 جنوری کو جیو نیوز پر نشر کیے گئے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں شاہزیب خانزادہ نے یہ تاثر دیا تھا کہ جہانگیر ترین ’ شوگر مافیا ‘ کا حصہ ہیں اور ملک بھر میں چینی کی مصنوعی مہنگائی پیدا کرنے میں اجتماعی طور پر شامل ہیں۔
علاوہ ازیں نوٹس میں کہا گیا کہ شاہزیب خانزادہ نے کہا تھا کہ جہانگیر ترین چینی کی پیداوار، فروخت، درآمد یا برآمد سے متعلق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی پالیسی کا ’ فیصلہ یا انتظام کررہے تھے‘ جس کی وجہ سے چینی کی قیمت میں اضافہ ہوا۔نوٹس میں کہا گیا کہ یہ تاثر بھی دیا گیا کہ شوگر انڈسٹری میں جہانگیر ترین کا مفاد حکام کی جانب سے شوگر ملز کی ریگولیشن اور چینی کی قیمت میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔
شاہ زیب خانزادہ نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مزید کہا گیا کہ جہانگیر ترین وفاقی یا صوبائی حکومتوں کا حصہ نہیں ہیں لہٰذا وہ پالیسی سازی کے عمل پر ااثر انداز نہیں ہوسکتے۔نوٹس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ جہانگیر ترین کا کسی اتھارتی یا انضباطی اداروں جیسا کہ کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ کوئی گٹھ جوڑ نہیں۔
شاہزیب خانزادہ نے اپنے پروگرام میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمت پر بات کی تھی اور کہا تھا کہ جہانگیر ترین زرعی مصنوعات کی درآمد اور برآمد کے معاملات دیکھ رہے ہیں ان کی شوگر ملز ہیں۔وسیم بادامی کو بھیجے گئے علیحدہ نوٹس میں جہانگیر ترین نے کہا کہ 23 جنوری کو نشر کیے گئے شو الیونتھ آور میں اینکر نے انہیں ’ کرپٹ‘ کہا۔
نوٹس کے مطابق وسیم بادامی نے جہانگیر ترین کےخلاف مبینہ کرپشن یا بدعنوانی کے عمل کا کوئی ثبوت یا شواہد پیش نہیں کیے تھے۔اپنے پروگرام میں وسیم بادامی نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس(سی پی آئی) 2019 کی رپورٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم نے خود کو ایسے لوگوں سے گھیر لیا ہے جن پر کرپشن کے الزامات ہیں۔
دونوں نوٹسز میں جہانگیر ترین نے شکایت کی شاہزیب خانزادہ یا وسیم بادامی نے ’ انتہائی بدنیتی پر مبنی، بدنام کرنے والے اور نقصان پہنچانے والے بیانات پر ان کا جواب نہیں مانگا تھا۔شاہزیب خانزادہ اور وسیم بادامی کے بیانات کو ’ بے بنیاد اور من گھڑت‘ قرار دیتے ہوئے جہانگیر ترین کے وکیل نے اینکر پرسنز سے ان کے ہتک آمیز بیانات واپس لینے کا مطالبہ کیا اور اپنے متعلقہ پروگرام میں ‘ باقاعدہ عوامی معافی ‘ مانگنے اور توہین آمیز بیانات کی تردید شائع کرنے کا مطالبہ کیا ۔
نوٹس میں متنبہ کیا گیا کہ اگر اینکر پرسنز مذکورہ اقدامات نہیں اٹھاتے تو ان کے خلاف ہتک عزت آرڈیننس، 2002 کے تحت ایک ارب روپے ہرجانے کے لیے قانونی کاروائی شروع کی جائے گی۔