طلاق کی شرح میں اضافہ روزانہ 168طلاقیں،حیران کن وجوہات سامنے آگئیں‌

0
68

ریاض :سعودی عرب میں طلاق کی شرح میں اضافہ روزانہ 168طلاقیں ہونے لگیں‌،اطلاعات کےمطابق سعودی عرب میں کیےجانےوالےتازہ سروےکےمطابق اس وقت ملک بھرمیں ہرگھنٹےمیں 7 جبکہ یومیہ 168 طلاقیں ہورہی ہیں۔

اسرائیلی فوج کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا، مسجد سیل، متعدد نمازی گرفتار

سعودی عرب میں طلاقوں کی شرح میں اضافے کے حوالے سے تازہ سروے کےمطابق اس وقت ملک بھرمیں ہرگھنٹےمیں 7 جبکہ یومیہ 168 طلاقیں ہورہی ہیں۔ طلاق کی بڑھتی شرح کومعاشرے کے لیے مہلک کینسر قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس عمل سے سب سے زیادہ نقصان متاثرہ مرد و خواتین سمیت ان کے بچوں اور ملکی معیشت کو بھی ہو رہا ہے۔

بیت المقدس کی تاریخی مسجد البدریین جسے شہید کرنے کی مذموم کوشش کی گئی

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں چوں کہ حکومت شادی کے لیے قرض بھی فراہم کرتی ہے جو تقریباً 24 لاکھ روپے تک ہوتا ہے اور طلاق کی وجہ سے جوڑے سرکاری قرض واپس نہیں کرپاتے۔اسی طرح طلاق کی وجہ سے ملکی معیشت کو سالانہ 3 ارب ریال کا نقصان ہو رہا ہے۔

 

اس سروے سے قبل ایک اور سروے میں یہ بات سامنےآئی تھی کہ سعودی عرب کی 96 فیصد خواتین اپنی کمائی سےشادی کے لیے رقم بچانے کا خیال نہیں رکھتیں۔سروے میں بتایا گیاتھاکہ 81 فیصد طلاقیں شوہر یابیوی کےاہل خانہ کی جانب سےجوڑےکی ذاتی زندگی میں مداخلت کی وجہ سےہوتی ہیں۔

یورپ کے بگڑے ہوئے نسلیت پرست بچے اپنی حد میں رہیں، ترک پرچم ہر جگہ لہراتا رہے گا

سروے میں شوہراور بیوی کے درمیان مناسب پیار، بات چیت نہ ہونے اور ایک دوسرے کے جذبات کا احترام نہ کرنے کو بھی طلاق کی ایک بڑی وجہ بتایا گیا تھا سروے میں بےجوڑ شادی کوطلاق کی اہم وجہ قراردیاگیاہے۔

تبدیلی آگئی:اب پاسپورٹ بنوانے کے لیے لائن میں نہیں لگنا پڑے گا

حیران کن بات یہ ہے کہ سعودی عرب میں طلاق اور خواتین کی جانب سے شادی کو غیر اہم سمجھنے کے عمل میں گزشتہ 5 سال کے دوران اضافہ ہوا ہے اور ان ہی 5 برسوں میں سعودی حکومت نے خواتین کو زیادہ خودمختاری بھی دی ہے۔

Leave a reply