اسلام آباد:مشرق وسطی میں جنگ پاکستان کی کوششوں سے ٹلی،ترکی کوبھی سی پیک میں شامل کریں گے،اطلاعات کےمطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی کوششوں کی وجہ سے مشرق وسطی میں جنگ کی آفت ٹل گئی تاہم پائیدار امن کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔

ترک خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کوششوں کی وجہ سے مشرق وسطی میں جنگ کی آفت ٹلی تاہم مشرق وسطی کی صورتحال اب بھی کشیدہ ہے، پائیدارامن کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب ہم اقتدار میں آئے تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا تھا، معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے بہت سے سخت اقدامات کرنا پڑے، میری معاشی ٹیم نے زبردست کام کیا، روپے کی قدرمستحکم ہوئی ہے اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی آئی ہے فی الوقت مہنگائی ہے لیکن کرنسی مستحکم ہوگئی ہے ورثے میں ملنے والے معاشی بحران سے باہر آگئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ترک صدر فروری میں پاکستان آئیں گے اور ان کے ساتھ سرمایہ کاراور کاروباری افراد بھی ہوں گے، پاکستان ترکی کو سی پیک میں شامل کرنے کے لیے پرامید ہے، ترکی کان کنی سمیت کئی شعبوں میں پاکستان کی مدد کرسکتا ہے، کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہونے پر پاکستان ترکی کا مشکور ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان ترکی کو سی پیک میں شامل کرنے کے لیے پرامید ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ترک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی تمام شعبوں میں تعلقات مزید گہرے کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترک صدر رواں ماہ پاکستان آئیں گے، ترک صدرکے ساتھ سرمایہ کار اور کاروباری افراد بھی ہوں گے، پاکستان ترکی کو سی پیک میں شامل کرنے کے لیے پرامید ہے۔انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کا مسئلہ اتنا گھبمیر نہیں تھا جتنا پاکستان کا ہے،

ترک خبررساں ادارے کوانٹریودیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم اقتدار میں آئے تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا تھا،معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے اقدامات کرنا پڑے۔وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ حکومت کو جو بحران ملا اس سے باہر نکل چکے ہیں، اپوزیشن خوفزدہ ہے ہم کامیاب ہوگئے تو ان کی سیاسی موت ہوگی۔

بھارت سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت میں فاشسٹ آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی کا قبضہ ہوچکا ہے، 5 اگست کا بھارتی اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

کرونا وائرس سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امید ہےچین کرونا وائرس پرقابو پانے میں کامیاب ہوگا، چین کے لیے دعا گو ہیں اور پاکستان جو مدد کرسکتا ہے کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔

Shares: