مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والی سابق اداکارہ زائرہ وسیم نے وادی میں انٹرنیٹ بلیک آؤٹ اور پابندیوں کی مذمت کی اور کہا کہ کشمیر کو بدستور آزمائش کا سامنا ہے اور امید اور اضطراب کے درمیان ڈول رہا ہے
https://www.instagram.com/p/B8HbAKKlUvT/?igshid=22tbxiwxuvai
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق زائرہ وسیم نے اپنے انسٹاگرام میں ایک سفید پھول کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ایک طویل پوسٹ میں لکھا کہ کشمیر کو بدستور آزمائش کا سامنا ہے اور امید اور اضطراب کے درمیان ڈول رہا ہے بڑھتی ہوئی مایوسی اور رنج کی جگہ اب سکون کی جھوٹی اور بے چین جھلک نے لے لی ہے
https://kmsnews.org/news/2020/02/04/why-is-it-so-easy-to-have-our-voices-silenced-asks-zaira/
زائرہ کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک ایسی دنیا میں آزمائش کا سامنا کررہا ہے جہاں ہماری آزادی پر پابندی لگانا نہایت آسان ہے ہمیں ایسی دنیا میں کیوں رہنا پڑ رہا ہے جہاں ہماری زندگیاں اور خواہشات محدود اور توڑی مروڑی گئی ہیں اور ہماری خواہشات کے برعکس اپنی خواہشات ہم پر مسلط کی گئی ہیں
سابق بالی وڈ اداکارہ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہماری آوازیں خاموش کروانا اتنا آسان کیوں ہے؟ ہماری آزادی اظہار رائے پر پابندی لگانا اتنا آسان کیوں ہے؟ وہ فیصلہ جو ہماری خواہشات کے برعکس کیا گیا اس کی ہم سےمنظوری لینے کی تو دور کی بات ہمیں اپنی رائے دینے کی بھی اجازت کیوں نہیں؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے نقطہ نظر کو سمجھنےکی بجائے ہمارے خیال کی ہی بے رحمی سے مذمت کردی گئی ہماری آوازوں کو سختی سے دبانا اتنا آسان کیوں ہے؟ ہم دنیا کو اپنی موجودگی کی یاددہانی کروائے بغیر اور ہمیشہ کسی کشمکش کا سامنا کیے بغیر آسان زندگی کیوں نہیں گزار سکتے؟
انہوں نے مزیدکہا کہ ایک کشمیری کی زندگی کا ہمیشہ بحران، بندشوں اورپابندیوں سے ہی گزرنا کیوں ہے اور وہ بھی اتنے بڑے پیمانے پر کہ اس نے دل اور دماغوں سے معمول کی صورتحال اور ہم آہنگی کی پہچان ہی چھین لی ہے
زائرہ کا کہنا تھا کہ اسطرح کے ہزاروں سوالات کے جوابات اب تک نہیں مل سکے جس نے ہمیں حیرت زدہ اور مایوسیوں کا شکار بنا دیا ہے لیکن ہماری محرومیوں کو کوئی ٹھکانا نہیں مل سکا حکام ہمارے شبہات اور قیاس آرائیوں کو روکنے کی معمولی سی کوشش بھی نہیں کرتے بلکہ اپنے راستے چلنے پر بضد ہیں تا کہ ہمارے وجود الجھن متصادم اور مفلوج دنیا میں محدود کردیں
انہوں نے کہا کہ حقائق کی غیر منصفانہ نمائندگی یا کشمیر میں سب اچھا ہے جیسی خبروں پر یقین نہ کریں بلکہ سوال کریں
انہوں نے کہا کہ میں دنیا سے سوال کرتی ہوں کہ ہم جس جبر اور مصائب سے گزر رہے ہیں اس کو قبول کرنے کے لیے کس چیز نے آپ کو روکا ہے؟
زائرہ کا کہنا تھا کہ حقائق کی غیر منصفانہ نمائندگی اور تفصیلات کا میڈیا کی جانب سے صورتحال کی سچائی اور حقیقیت کے حوالے سے میڈیا کی خوش گمانیوں پر یقین نہ کریں سوال پوچھیں جانبدارانہ مفروضوں کو دوبارہ جانچیں سوال پوچھیں ہماری آوازوں کو دبانے سے متعلق اور اس بارے میں کہ ہم کب تک نہیں جانیں گے
واضح رہے کہ زائرہ وسیم نے 2016 میں عامر خان کی فلم ‘دنگل’ کے ساتھ بولی وڈ میں ڈیبیو کیا اس فلم کی کامیابی کے بعد زائرہ کو بھارت میں نیشنل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا جس کے بعد انہوں نے ایک اور فلم سیکرٹ سپراسٹار میں بھی مرکزی کردار ادا کیا جو کامیاب ثابت ہوئی
تاہم گزشتہ سال اداکارہ نے فلمی صنعت کو یہ کہتے ہوئےچھوڑنے کا اعلان کیا کہ ان کافنی کیریئران کے مذہبی عقائد پر اثرانداز ہورہا تھا