میری موت کے بعد ہی زندگی تماشا ریلیز ہو سکتی ہے تحریک لبیک کے چیئرمین خادم حسین رضوی کا بیان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک لبیک کے چئیرمین خادم حسین رضوی نے کہا ہے کہ وہ سرمد کھوسٹ کی فلم زندگی تماشا کو ریلز نہیں ہونے دیں گے کوئی کیا کرتا ہے اس سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا

خادم رضوی نے کہا کہ ہم زندگی تماشا ریلیز نہیں ہونے دیں گے اس کو روکنے کے لئے ہم سے جو بھی بن پڑا کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے انہوں نے فیصل چوک میں کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے موقع پر پارٹی کارکنوں کو خطاب کے دوران کہا کہ جو کرنا ہے کر لو ہم زندگی تماشا ریلیز نہیں ہونے دیں گے

اس سے قبل 28 جنوری 2020 کو اسلامی نظریاتی کونسل سی آئی آئی نے ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جو فلم زندگی تماشا کا جائزہ لے گی اور سی آئی آئی کے چئیرمین ڈاکٹر قبلہ اعجاز کو رپورٹ پیش کرے گی

فلموں کے بارے میں رائے دینا اسلامی نظریاتی کونسل کا کام نہیں قبلہ ایاز


اس کمیٹی کے ممبران میں غلام ماجد عبد الرشید تاج محمد اور محمد اشفاق شامل ہیں ان سبھیکے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ شرعی اصولوں میں ماہر ہیں

کمیٹی میں شامل تمام ممبران اہل ہیں اور وہ اسلام اور سماجی علوم میں قابلیت رکھتے ہیں ان کا تعلق سی آئی آئی کے ریسرچ ونگ سے ہے اس کام کے لئے انہیں خاص انٹرویو کے بعد منتخب کیا گیا سی آئی آئی کے میڈیا کوآرڈینیٹر رانا زاہد نے کہا تھا کہ ہم نے انہیں سی بی ایف سی کا خط دکھایا اور مذہبی جذبات کو سامنے رکھتے ہوئے فلم کا جائزہ لینے کے بارے میں کہا

انہوں نے کہا کونسل کا اعلی ادارہ رپورٹ دیکھنے کے بعد فلم کے حوالے سے فیصلہ کرے گا انہوں نے مزید بتایا کہ سی آئی آئی نے ایک خط ارسال کیا جس نے پہلے مرحلے میں سی بی ایف سی کو اپن عملی منصوبے سے آگاہ کیا ہے اور انہیں جلد جواب ملنے کی امید ہے

سی آئی آئی کے ایک گمنام ممبر کے مطابق چار رکنی بینچ قابل اعتراض مکالموں پر سی بی ایف سی کے ممبروں کے نقطہ نظر پر بھی سوال اٹھائے گا

فلم کے وہ مکالمے اور مناظر جنھیں دیکھ کر عوام کی جذبات مجروح ہوں تو وہ کیسے ان کی صفائی کیسے دیں گے اگر وہ ( سی بی ایف سی)فلم دیکھے توسی بی ایف سی کے ممبروں کا جواب بھی اس رپورٹ کا حصہ ہوگا ہم صرف ان قابل اعتراض ڈائیلاگز پر ہی فکر مند جن سے عوام کو تکلیف ہو ہمیں دوسدری صورت میں کوئی واسطہ نہیں ہے ممبر نے کہا کہ کسی بھی مکالمے یا مناظر جس سے مذہبی جذبات مجروح ہوں ان کو پاس نہیں کیا جائے گا

Shares: