بلاول کے شہر لاڑّکانہ میں فروری کے چھ دن میں کتوں نے کتنے افراد کو کاٹا؟
بلاول کے شہر لاڑّکانہ میں فروری کے چھ دن میں کتوں نے کتنے افراد کو کاٹا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بلاول زرداری کے شہر لاڑکانہ میں کتے کے کاٹے سے بچاؤ کی ویکسین اینٹی ربیز کی کمی پوری نہیں کی جا سکی، دور دراز سے آنے والے مریض پریشان ہیں،کوئی پوچھنے والا نہیں.
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کے آبائی حلقے لاڑکانہ میں رواں برس جنوری کے مہینے میں 972 اور فروری کے 6 دنوں کے اندر 192 افراد کتے کے کاٹنے سے زخمی ہوئے، اکثر متاثرین کو بروقت ویکسین فراہم نہیں کی جا سکی،
ویکسین سینٹر انچارج نے بھی سینٹر کو کمشنر آفیس سے شعبہ حادثات چانڈ کا اسپتال شفٹ کرنے کے لیے ضلع انتظامیہ کو لیٹر لکھ کر دیا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ کمشنر آفس میں احتجاج کا ایک فائدہ یہ ہے کہ ویکسین فراہم کردی جاتی ہے لہٰذا سینٹر یہیں رہنا چاہیے۔
اس سلسلے میں اینٹی ریبیز سینٹر کے انچارج ڈاکٹر نور الدین قاضی کا کہنا ہے کہ ویکسین کی کمی کے باعث مشکلات کا اور پھر احتجاج کا سامنا رہتا ہے، جنوری میں 972 نئے اور 2093 فالو اپ کیسز آئے،
اس موقع پر متاثرین کے ورثا نے بتایا کہ ہم دو دراز علاقوں سے آئے ہوئے ہیں لیکن یہاں ہمارے پیاروں کو سگ گزیدگی کی ویکسین نہیں دی جارہی، جس کے باعث مریضوں کی حالت تشویش ناک ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سگ گزیدگی کی ویکسین فراہم کرکے متاثرین کی زندگیاں بچائی جائیں۔
سندھ میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں مسلسل اضافے کے بعد بھی سائیں حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔
محکمہ صحت سندھ نے اگست تک ڈاگ بائٹ واقعات کےاعداد وشمارجاری کردیئے ،رواں سال سندھ کے مختلف اضلاع میں ایک لاکھ 22 ہزار 566 افراد ڈاگ بائٹ کاشکار ہوئے ہیں،قمبرمیں رواں سال 11 ہزار 935 افراد ڈاگ بائٹ کا شکارہوئے ،دادو میں 11 ہزار 330 جبکہ نوشہروفیروز میں 10 ہزار 847 افراد کو کتوں نے کاٹا
آوارہ کتے اب بیرون ملک سیر کریں گے
رپورٹ کے مطابق خیرپور میں 8 ہزار 958 افراد کتوں کے کاٹنے کا شکار ہوئے ،جناح اسپتال میں متاثرہ افراد کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کر گئی ،ستمبر تک7ہزار 741 افراد کو جناح اسپتال لایا گیا تھا .
یہ کراچی ہے جہاں سول ہسپتال میں کتے کاٹنے کی ویکسین نہیں ملتی مریض پریشان
سندھ کے بعد لاہور میں کتوں کے وار، ایک ہی کتے نے 23 افراد کو کاٹ لیا
شہریوں کا کہنا ہے کہ آوراہ کتے گلیوں میں پھر رہے ہوتے ہیں آج ہونے والے واقعہ کے بعد بچوں کو گھروں سے نکالنے سے پہلے سو بار سوچنا پڑے گا، سندھ حکومت کو چاہئے کہ کراچی میں کچرے سے پہلے ان کتوں کے خلاف آپریشن کرے تا کہ شہری سکون کا سانس لے سکیں.
سندھ ہائیکورٹ میں آوارہ کتوں کی ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، بلدیات، صحت ، پلاننگ حکام اور ٹاسک فورس کے اراکین عدالت میں پیش ہوئے.ڈائریکٹر قومی ادارہ برائے اطفال ڈاکٹر جمال رضا بھی عدالت میں پیش ہوئے،
عدالت نے کہا کہ چانڈکا میڈیکل اسپتال میں حسنین کا صحیح علاج نہیں ہوا،لاڑکانہ میں بہترعلاج کی عدم فراہمی پرآپ لوگوں نے کوئی ایکشن لیا؟ پلاننگ حکام نے جواب دیا کہ محکمہ لائیو اسٹاک اور فشریز کا ان پٹ نہیں،پی سی ون کا فارمیٹ درست نہیں تھا
عدالت نے پلاننگ حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا پہلی بار پی سی بنائی گئی تھی؟یہ صرف وقت کےضیاع کی باتیں ہیں،جب پی سی ون بن رہا تھا تو آپ نے ان پٹ کیوں نہیں لیا ؟ عدالت نے استفسار کیا کہ کتوں سے لائیواسٹاک کا کیا تعلق ہے؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ سندھ میں 64 وٹرنری اسپتال لائیو اسٹاک کے ماتحت ہیں،
عدالت نے چیئرمین ٹاسک فورس اور اسپیشل سیکریٹری بلدیات کی عدم پیشی پر اظہار برہمی کیا.عدالت نےاسپیشل سیکریٹری بلدیات کو شو کاز جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا،
ایڈیشنل سیکریٹری منصوبہ بندی وترقی کی جانب سے عدالت سے معافی کی درخواست کی گئی تو عدالت نے کہا کہ درمیان میں مت بولیں ورنہ آپ کو نوٹس جاری کردیں گے،عدالتی حکم کے باوجود ہیلپ لائن کے متعلق اشتہار جاری نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا،عدالتی حکم پر کیوں عمل درآمد نہیں کیا گیا،سیکرٹری بلدیات کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے جواب طلب کر لیا.
این آئی سی ایچ نے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہا کہ بچہ جب داخل کیا گیا تو اس کی حالت تشویشناک تھی،بچےکا این آئی سی ایچ میں 27 روز تک علاج کیا گیا،عدالت نے ڈی جی صحت کی سربراہی میں حسنین کی ہلاکت کی انکوائری کا حکم دے دیا
عدالت نے ڈی جی صحت کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی کو لاڑکانہ، حیدرآباد اورکراچی جانے کی ہدایت کی، عدالت نے حکم دیا کہ رپورٹ میں اس بات کا تعین کیا جائے کہ کس کی غفلت کے باعث ہلاکت ہوئی،